وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر الطاف حسین پر حملے اور تشدد کے الزام میں طلبہ تنظیم کے 36 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
نمائندہ جسارت کے مطابق گزشتہ روز جامعہ اردو(گلشن کیمپس) میں پروگرام کی اجازت نہ ملنے پر مشتعل طلبا تنطیم کے کارکنوں نے وائس چانسلر کی گاڑی کا گھیراؤ کرلیا جس وجہ سے وائس چانسلر اپنی گاڑی میں محصور ہو کر رہ گئے، اس دوران طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے زبردست نعرے بازی کی اور پروگرام کی اجازت نہ دینے پر شدید احتجاج کیا جب کہ بعض طلبہ نے وائس چانسلر کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا ۔
کیمپس آفیسر آصف علی نے تھانہ عزیز بھٹی میں واقعے کے خلاف شکایت درج کرائی جس پر پولیس نے 15 نامزد ملزمان اور دیگر50 چہرہ شناس نامعلوم کارکنا ں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔تھانہ عزیز بھٹی کے ایس ایچ اوعدیل افضل کے مطابق 36 طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور دیگر مفرورملزمان کی گرفتاری کے لیےچھاپے مارے جارہے ہیں۔
آجی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے واقعہ کا نو ٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سے رپورٹ طلب کرلی ہے،اور ہدایت دی ہے کہ حملے کے مرتکبین کے خلاف فوری قانونی کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب وائس چانسلر پر مبینہ تشدد کے خلاف اساتذہ نے احتجاجاً کلاسز کا بائیکاٹ کردیا اور تمام امتحانات ملتوی کردیے۔اساتذہ کے احتجاج کے باعث کیمپس میں تدریسی عمل معطل ہوگیا ۔ احتجاجی اساتذہ نےمطالبہ کیا ہے کہ وائس چانسلر پر حملہ کرنے والے طلبہ کے خلاف قانونی کارروائی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔