مقبوضہ کشمیر :کرفیو کا 73 واں روز ،3 نوجوان شہید۔اقوام متحدہ ورکنگ گروپس کی صورتحال پر تشویش

50

سری نگر/جنیوا (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران مزید 3نوجوان شہیدکر دیے جب کہ وادی میں 73ویں رو ز بھی بھارتی فوجی محاصرہ برقرار رہا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیو ںنے نوجوانوںکو ضلع اسلام آباد کے علاقے پزل پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ علاوہ ازیں بھارتی پویس نے حریت رہنما محمد حیات بٹ کو سرینگرسے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔محمد حیات بٹ نے 5اگست کے بعد کئی بھارت مخالف مظاہروں کی قیادت کی تھی۔ بھارتی پولیس نے جموں سے ایک صحافی وقار احمد بھٹی کو بھی گرفتار کرلیا جب کہ نامعلوم افراد نے ضلع پلوامہ کے علاقے کاکہ پورہ میں ایک مزدور کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔مقبوضہ علاقے میں انٹرنٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروس کی بندش کی وجہ سے لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں۔ صبح کے وقت دکانیں 2 گھنٹے کے لیے کھو ل دی جاتی ہیں تاکہ لوگ ضرورت کی اشیاء خرید سکیں۔ سڑکوں پر گاڑیوںکی آمد ورفت زیادہ تر کم رہتی ہے۔ دفاتر میں ملازمین جبکہ اسکولوں اور کالجوں میں طلبہ غیر حاضر ہیں۔مقبوضہ کشمیر سے فروخت کے لیے جموں بھیجے جانے والے سیب پر ’’ پاکستان زندہ باد ، love Burhan Wani اور گو انڈیا گو بیک‘‘کے نعرے رقم کے گئے ۔ کٹھوعہ کے علاقے میں جب پھلوں کے بیوپاریوں نے وادی کشمیر سے آنے والی سیبوں کی پیٹیاں کھولیں تو انہوں نے ان پر مذکورہ نعرے درج پائے۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے وزیر اعظم عمران خان پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے حوالے سے اقدمات میں مزید تیزی لائیں تاکہ عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال کا بھر پور ادارک ہو۔علی گیلانی نے سرینگر سے جاری بیان میں کہا کہ کشمیری بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے شیطانی منصوبوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہوںگے اور وہ بھارتی فوجی قبضے کے خلاف اپنی جدوجہد عزم وہمت کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 5اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام اورفوجی محاصرے سے کشمیریوں کا جذبہ آزادی مزید مستحکم ہو ا ہے اور وہ آخری سانس تک اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے کئی ورکنگ گروپوں اور خصوصی نمائندوں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے مطابق کشمیریوں کوحقوق کی فراہمی اور ایک آزاد اور غیر جانبدار ٹریبونل کے سامنے ان کے مقدمات کی منصفانہ پیروی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حراست،جبر گمشدگی،ماورائے عدالت اقدامات ، پھانسیوں، آزادی اظہار رائے، حق اجتماع پر پابندی اور انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپوں اور نمائندوں نے ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا کہ انہیں مقبوضہ کشمیر میں اظہار رائے کی آزادی اور حق اجتماع پر پابندی اور سیاسی رہنمائوں، صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد کشمیر میں بھارتی فورسز کے مزید لاکھوں اہلکار تعینات کردیے گئے اور صف اول کے کئی سیاسی رہنمائوں کوحراست میں لے لیا گیاہے جبکہ صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان، انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت سیکڑوںشہری گرفتار کرلیے گئے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر