کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج( کے ایم ڈی سی ) کے لیے منظور کردہ 9 کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ کے باوجود تاحال فنڈز کالج کو نہیں مل سکے جس کی وجہ سے کالج کے ٹیچنگ اسٹاف سمیت اعلیٰ افسران کو اب تک 3 ماہ کی تنخواہ نہیں مل سکی۔ کے ایم ڈی سی کو ہر ماہ صرف تنخواہوں کی مد میں 4کروڑ 70 لاکھ روپے کی ضرورت پڑتی ہے جبکہ کے ایم سی صرف 3 کروڑ روپے بمشکل کالج کو ادا کرپاتی ہے۔جس کی وجہ سے ماہانہ ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کی کمی کی وجہ سے صورتحال روز بروز تشویشناک ہوتی جارہی ہے۔ خیال رہے کہ مذکورہ میڈیکل و ڈینٹل کالج میں تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے اساتذہ سمیت تمام عملے نے 15 روز تک احتجاج کیا تھا اور درس وتدریس سمیت تمام امور معطل کردیے تھے۔ تاہم میئر وسیم اختر کی وزیراعلی سندھ سے ملاقات اور وزیراعلیٰ کی طرف سے کالج کے لیے 9 کروڑ روپے کی منظوری کے بعد عملے کو یہ امید ہو چلی تھی کہ اب یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔ مگر ذرائع کے مطابق کے ایم ڈی سی کے پرنسپل کی طرف سے منظور کردہ گرانٹ کے حصول کے لیے کوشش نہ کرنے کی وجہ سے وہ فائلوں میں دب کر رہ گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے محکمہ بلدیات نے سی ایم کی طرف سے منظور کردہ گرانٹ کی سمری کو یونیورسٹی بورڈ کو قانونی مشاورت کے لیے بھیج دیا ہے۔ جس کی وجہ سے گرانٹ ملنے میں تاخیر ہورہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سی ایم کی منظور کردہ گرانٹ مل جائے تو کالج کی تنخواہوں کا مسلہ حل ہوجائے گا۔کے ایم ڈی سی کے زرائع کا کہنا ہے کہ اصل مسئلہ بلدیہ عظمیٰ کی طرف سے ماہانہ گرانٹ میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ 2013 تک کے ایم ڈی سی کو کے ایم سی کی طرف س چار کروڑ روپے ماہانہ گرانٹ دی جاتی تھی حالانکہ اس وقت کالج کے اخراجات صرف ڈھائی کروڑ روپے تھے۔ بعدازاں کے ایم سی نے اس گرانٹ میں کمی شروع کردی۔ ان ذرائع کے مطابق کالج کی سالانہ امدنی 20 تا 22 کروڑ روپے ہے جو داخلہ و دیگر فیس سے ہوا کرتی ہے۔ تاہم تنخواہوں وغیرہ میں اضافے کی وجہ سے اب صرف تنخواہوں کی مد میں کالج کے ماہانہ اخراجات 5 کروڑ 50 لاکھ تک پہنچ چکے ہیں۔ جبکہ کے ایم سی اب تک ان اخراجات کو چار کروڑ 70 لاکھ روپے ظاہر کررہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کالج میں ان دنوں 2ہزار طلبہ میڈیکل ایند ڈینٹل کی تعلیم حاصل کررہی ہیں۔ جن پر صرف درس و تدریس کی مد میں ماہانہ 3 لاکھ روپے کے اخراجات آتے ہیں جنہیں کالج اپنے ذرائع سے پورا کرتا ہے۔
کے ایم ڈی سی