نوشہرہ/پشاور (صباح نیوز)نوشہرہ 27 اکتوبر آزادی مارچ کے حوالے سے جمعیت علما ، اسلام ف ضلع نوشہرہ کے زیر اہتمام آل پارٹیز کا نفرنس منعقد کی گئی جس میں ن لیگ ، ، قومی وطن پارٹی ، عوامی نیشنل پارٹی ،پیپلز پارٹی سمیت جمعیت علما ، پاکستان نورانی گروپ کی بھرپور انداز میں آزادی مارچ میں شرکت کرنے کا اعلان۔ عمران خان جمہوریت کے لیے سیکورٹی رسک بن چکے ،ایک سالہ حکومت کی کارکردگی سے غریب مہنگائی سے پس چکاہے،مزدور 2 وقت کی روٹی سے محروم ہوچکا ہے ،حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی،مدارس دینہ کے خلاف اصلاحات کے نام پر کریک ڈاون کیاجارہا ہے مولانا فضل الرحمن کی آزادی مارچ سلیکٹڈ حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں تمام حکومتی پابندیاں
توڑتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے،آ ل پارٹیز کا مشترکہ کا نفرنس کا اعلانیہ جاری۔آل پارٹیز کانفرنس کی سربراہی جمعیت علمائے اسلام ف کے ضلعی جنرل سیکرٹری مفتی حاکم علی حقانی نے کی اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام ف کے جنرل سیکرٹری مفتی حاکم علی خان نے کہا کہ آزادی مارچ کی افتتاح 27 اکتوبر سے سکھر اور کراچی سے ہوگا جبکہ پختونخوا سے قافلے 31 اکتوبر کو روانہ ہوں گے سوات ،ملاکنڈ کے عوام کرنل شیر خان انٹر چینج پر ہمارے ساتھ اکٹھے ہوں گے جبکہ کراچی۔ سکھر اور سندھ کے دیگر اضلاع کے قافلے 31 تاریخ کو اسلام اباد پہنچے گی ہم پرامن لوگ ہیں اور پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے اگر ہمیں روکنے کی کوشش کی گئی یا ہم ہمارے اوپر تشدد کیا گیا تو پھر ہم بھی بھر پور جواب دینے کے لیے تیار ہوں گے۔اے پی سی کے بعد جے یو آئی کے صوبائی امیر مولانا عطا الرحمن نے دیگر جماعتوںکے رہنماوں کے ساتھ پریس کانفرنس کتے ہوئے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کی یقین دہانی کے بعد آزادی مارچ ہر حال میں ہوگا ۔تمام سیاسی جماعتوں کے مشاورت کے بعد 27اکتوبر کو کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی ہوگی، ہرمکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے تمام افراد اس آزادی مارچ میں شرکت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے قافلوں کو روکنے کی کوشش کی تو پختون روایات کے مطابق جواب دیں گے،آل پارٹیز کانفرنس جمعیت علما اسلام کے آزادی مارچ کی مکمل تائید کی حمایت کرتی ہے۔مولانا عطاالرحمن نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ اسلام آباد میں طے کریں گے۔ایک صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انصار لاسلام مسلح جماعت نہیں ہے،اگر کوئی گرفتاری ہوئی تو ضلع کو بند کر دیں گے۔عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار بابک نے اس موقع پر کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمن کی گرفتاری ہوئی تو مارچ کی قیادت اسفندیار کریں گے۔
اے این پی