کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں بکریوں کی فارمنگ کے فروغ، نشوونما اور تحفّظ کے پیشِ نظر ضلعی سطح پر فارمنگ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
پاکستان گوٹ ایسوسی ایشن سے الحاق شدہ ایک اور فارم گوٹ مائن ریسرچ فارم کی افتتاحی تقریب 27 اکتوبر 2019 بروز اتوار سہہ پہر3بجے لانڈھی نمبر3نزدبابرمارکیٹ(ڈسٹرکٹ کورنگی)میں منعقد ہوگی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی مرشد اسپتال کے انس عبد الباسط فاروقی ہوں گے۔
اس حوالے سے پاکستان گوٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین صداقت حسین نے جسارت سے خصو صی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بکریوں کی فارمنگ کے لحاظ سے ایک موزوں ترین خطہ ہے اورگوٹ پروڈکشن کے حوالے سے ہمارا ملک دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی اداروں اور حکومت کی رہنمائی سے اس شعبے میں انقلابی ترقی ممکن ہے اور یہ پیشہ وقتاً فوقتاً عوامی حلقوں میں مقبول ہوتا جارہا ہے جو کہ بہت خوش آئند بات ہے۔ دنیا میں فارمنگ کے شعبے میں بکریاں پالنے کی طرف رجحان برھ رہا ہے اور لوگ انسانی زندگی میں بکری کی اہمیت سے واقف ہورہے ہیں۔ لہٰذا ملکی سطح پر اس شعبے سے متعلق اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں نیچرل غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہرضلع میں گوٹ فارم قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے، ہم نے گوٹ فارمنگ کا آغاز 2016میں کیا اور ٹھٹھہ سندھ میں 72ایکڑ رقبہ پر ایشیاء کا ایک بڑا گوٹ فارم قائم کیا ہے، ہماری تنظیم ملک کی ہر ضلع میں گوٹ فارم قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے ملک میں بکریاں پالنے والوں سہولتیں فراہم کی جائیں گی،
انہوں نے کہا کہ ماں کے دودھ کا صحیح نعم البدل بکری کادودھ ہے گوٹ فارمنگ ایک منافع بخش کاروبار اور ہماری غذائی ضروریات بھی پوری کرتا ہے،جبکہ اس کی مینگنیں فصلوں کے لئے بہترین کھاد کا کام دیتی ہیں،
ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی سطح پر بکریوں کی فارمنگ کے حوالے سے آگاہی کے پروگرام منعقد کروانے کی ضرورت ہے جس سے ملک میں غذائی قلت میں کمی اورمعیشت میں ترقی ہوگی۔ضلعی سطح پر بکریوں کی فارمنگ کے اس عملی قدم سے لائف اسٹاک کی ترقی اور ملکی غذائی ضروریات کیلئے انتہائی اہم ہوگی۔