سری نگر میں بھارتی فوج پر بم حملہ‘6ہلاک۔کشمیری آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منائیں گے

69

سری نگر (اے پی پی) سری نگر میں بھارتی فوج پر دستی بم حمے میں6اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے‘ 5اگست کو ظالمانہ کرفیو نافذ کیے جانے اورخصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بھارتی فوج پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ قرار دیاجارہا ہے‘مقبوضہ وادی میں 83روز بھی لاک ڈاؤن‘ کشمیریوں کا کئی مقامات پر احتجاج‘ فورسز سے جھڑپیں‘متعدد گرفتار وزخمی‘ کشمیر پر بھارت کے قبضے کے خلاف کشمیری آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منائیں گے‘ حریت قیادت نے آج لال چوک کی جانب مارچ کی کال دیدی‘ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہر کی بھارت کے غیر مناسب طرز عمل پر شدید تنقید۔تفصیلات کے مطابق کشمیر پر بھارتی قبضے کیخلاف کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طورپر منائیں گے ۔سید علی گیلانی کی قیادت میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر کے عوام سے سری نگر میں لال چوک کی طرف مارچ کرنے اوروہاںدھرنا دینے کی اپیل کی ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے سری نگرمیں جاری ایک بیان میں کہاکہ کشمیری عوام بھارت کے ناجائز قبضے جس سے ان کے بنیادی حقوق سلب کرلیے گئے ہیں،کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں ۔بیان میں کہاگیا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے مقدش مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے چوکس، ثابت قدم اور منظم رہیں گے اوربھارت کی فوجی طاقت اور دبائو کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔دوسری جانب وادی کشمیر اورجموںخطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں آج مسلسل83ویں روز بھی سخت فوجی محاصرے کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔کئی مقامات پر کشمیریوں نے احتجاج کیا ،مزاحمتی یوتھ لیگ نے مقبوضہ وادی میں ہفتے بھر کے احتجاج کا کلینڈر جاری کردیا ہے۔ بھارتی فوج کی فائرنگ اور پیلٹ گن سے متعدد کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔ فاقہ کشی پر مجبور ہزاروں کشمیریوں نے بھارت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جیلوں میں جگہ کم پڑ جانے کے بعد بے گناہ کشمیریوں کو گرفتاری کے بعد بھارت کے مختلف شہروں کی جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔مقبوضہ جموں، کشمیر اور لداخ میں83 ویں روز بھی بھارتی فوج نے گشت اور سختیاں برقرار رکھیں۔ ادھراقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق خصوصی ایلچی ایجنیس کالمرد نے یہ بات اقوام متحدہ کی تیسری کمیٹی میں سالانہ رپورٹ پیش کرنے کے بعد عالمی ادارے کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں اورقتل عام سے متعلق امورپربھارتی حکام سے رابطہ کاری میں بھارت کے غیرمعقول اورغیرمناسب طرزعمل کو تنقیدکا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے میں بھارت پراپنا دبائو برقراررکھیں گے تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ یواین آفس آف دی ہائی کمشنر فارہیومن رائٹس سے وابستہ ماہرین کا کشمیرکی صورتحال پر اثرانداز ہونا محدود ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں آج سرینگر میںبھارتی پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس پر دستی بم کے ایک حملے میں 6اہلکار ہلاک اور متعددزخمی ہوگئے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حملہ سرینگر کے علاقے کرن نگر میں سی آر پی ایف کے کی ایک گشتی پارٹی پر کیاگیا جب وہ گاڑیوں کی تلاشی لے رہے تھے ۔ بھارتی فورسز نے جوابی کارروائی میں اندھا دھند فائرنگ کی ۔ بھارتی میڈیا نے 5فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے حملے کی ذمے داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی۔ اس حوالے سے خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ بھارت اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کر سکتا ہے۔ بھارت کی مودی سرکار پاکستان سے جنگ چھیڑنے کیلیے بہانے تلاش کر رہی ہے۔