پشاور (آئی این پی) پاکستان میں متعین چین کے سفیر یاؤ ژنگ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے میں خیبر پختونخوا کا اہم کردار ہے، چینی کمپنیاں اور حکومت پاکستان اس پر مشترکہ کام کر رہی ہے، خیبر پختونخوا میں رشکئی اکنامک زون شروع کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ہفتے کو پشاور یونیورسٹی میں ’’سی پیک اینڈ خیبر پختونخوا‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سینٹر مشاہد حسین نے کہا کہ قراقرم ہائی وے خیبر پختونخوا سے ہی گزرا ہے، 21صدی کا 117 ممالک میں سب سے بڑا تجارتی راستہ ہے، رشکئی کو بھی سی پیک اکنامک زون میں شامل کیا گیا ہے۔ اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا مہمان خصوصی تھے۔ چین کے سفیر یاؤ ژنگ نے کہا کہ خیبر پختونخوا سینٹرل ایشیا کا گیٹ وے ہے، سی پیک منصوبے کے مختلف منصوبوں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے خیبر پختونخواکے کئی اضلاع سمیت قبائلی اضلاع میں 58 اسکول بنا رہے ہیں، اس کے علاوہ پاکستان میں 50 ووکیشنل سینٹرز بنائیں گے اور خطے میں امن کو فروغ دینا ہمارا مقصد ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے کہا کہ بدقسمتی سے صوبے میں معدنی شعبے کی استعداد اور اقسام سے متعلق عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ مبذول ہی نہیں کرائی گئی۔ چائنہ کے تعاون سے خیبر پختونخوا کے قدرتی وسائل کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔ پاکستان کا شمار ایسے چند ممالک میں ہوتا ہے جو زراعت، معدنیات، آئل اینڈ گیس سمیت دیگر قدرتی وسائل سے مالا مال ہیں۔ ملکی اقتصادی ترقی کیلیے سی پیک ایک بہترین منصوبہ ہے۔ انڈسٹری کا فروغ ہماری ضرورت ہے لیکن انڈسٹری شعبے کی ترقی کیلیے جامع تحقیق درکار ہے۔ گورنر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے قدرتی وسائل کی تعداد و استعداد سے متعلق یونیورسٹیوں کو بھی تحقیق کرنی چاہیے۔
چینی سفیر