استعفے کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے‘پرویزخٹک جھوٹے ہیں‘ اکرم درانی

49

بنوں(صباح نیوز)جے یو آئی (ف) کے رہنما اوررہبر کمیٹی کے چیئرمین و صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے کہاہے کہ وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے پرویز خٹک سراسر جھوٹ بول رہے ہیں ،ہمارا پہلا مطالبہ وزیراعظم کے استعفے کا ہے ،اگر اسلام آباد میں آزادی مارچ کو اجازت نہ ملی تو اعظم عمران خان بھی اسلام آباد میں نہیں رہیں گے، جے یو آئی کے کارکنوں کے سیلاب کے آگے کنٹینرز خش و خشاک کی طرح بہہ جائیں گے ،کارکنوں کا ٹھاٹھے مارتے سمندر کوکوئی روک سکے تو روک لے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کشمیری عوام ہم میں سے ہیں اور ہم ان میں سے ہیں وہ وقت دور نہیں جب غاصب بھارت کو کشمیر چھوڑنا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جے یو آئی کے زیر اہتمام کشمیریوں کے حق میں نکالی گئی ریلی میں کیا۔ اُنہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر پرویز خٹک کا یہ بیان کہ ہم نے وزیر اعظم سے استعفا نہیں مانگا و ہ سراسر جھوٹ بول رہے ہیں ہمارا سب سے پہلا مطالبہ یہی ہے کہ وزیر اعظم مستعفی ہوجائے ہمارا آزادی ملین مارچ پرامن ہوگا اور الیکشن میں پاک فوج کا عمل دخل برادشت نہیں کریں گے ۔اُنہوں نے کہاکہ سینیٹر حمد اللہ کا بلاک شناختی کارڈ دو دن میں بحال ہوجائے گا اور مفتی کفایت اللہ کو جلدازجلد رہا کیا جائے ۔ موجودہ حالات کی ذمے دار پی ٹی آئی حکومت ہے جوکہ ایک کٹھ پتلی حکومت ہے نہ ان کے پاس کوئی نظریہ ہے اور نہ ہی ملک کو چلانے کے لیے تجربہ کار ٹیم موجود ہے ۔موجودہ حکومت کی وجہ سے پاکستان کا ہر طبقہ فکر پریشان ہے جس کی تمام تر ذمے داری زبردستی مسلط کی گئی موجودہ حکومت ہے۔ ہمارا آزادی ملین مارچ موجودہ حکومت کے غلط فیصلوں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف ہے ۔اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت یہودی نواز حکومت ہے اور اسلام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے ۔ہم ہر قسم کے حالات کے لیے تیار ہیں ۔انصار السلام ایک خدمت گار اور جے یو آئی کی بردار تنظیم ہے جس طرح دیگر پارٹیوں میں بھی اس قسم کی ذیلی تنظیمیں موجود ہیں اس سے پہلے بھی ہم نے 15ملین مارچ کیے ہیں جس میں انصار السلام کے رضاکاروں نے جلسے جلوس میں نظم و ضبط قائم کرنے کی ڈیوٹیاں دی ہیں نہ تو یہ پیرا ملٹری فورس ہے اور نہ کوئی عسکری ونگ ہے ۔آزادی ملین مارچ کے ساتھ ڈاکٹر ز ،تاجر برداری ودیگر تنظیموں کی حمایت ہے۔ جے یو آئی خود بھی ڈاکٹرز،تاجر برداری اور دیگر تنظیموں کے جتنے بھی مطالبات ہیں جے یو آئی ان کی حمایت کرتی ہے۔