یورپ کے پارلیمانی رکن کرس ڈیوس نے بھارتی وزیر ارعظم نریندر مودی کا بھیانک چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے عالم کو مقبوضہ کشمیر کے حالات کا نوٹس لینا چاہیے،مقبوضہ وادی میں جمہوری اصولوں کوروندا جارہا ہے ۔
برطانیہ سے یورپین پارلیمنٹ کے منتخب ہونے والے رکن کرس ڈیوس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آرٹیکل370 کو ختم کیے جانے کے بعد وادی میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔کرس ڈیوس نے کہا کہ انہوں نےبھارتی حکومت سے آزادانہ طور پر مقبوضہ وادی کا دورہ کرنے اورکشمیریوں سے بات کرنےکی اجازت مانگی تھی ، جس پر متعصب بھارتی حکومت نے ان کا دعوت نامہ ہی واپس لے لیاہے۔
کرس ڈیوس کامزید کہنا تھا کہ کشمیر میں دفعہ 144 نافذ ہے،بڑے بڑے کشمیری رہنما اپنے گھروں میں نظربند ہیں اورکچھ جیلوں میں قید ہیں،ظالم بھارتی حکومت کے فیصلےاور رویہ کے خلاف کشمیریوں میں نفرت پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بھارتی حکومت کےلئے تعلقات بہتر کرنے کی کارروائی میں حصہ لینے کیلئے تیار نہیں ہوں اور نہ ہی یہ دکھانے کیلئے کہ سب اچھا ہے۔