سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر 25 سالہ امریکی طالبہ کے دماغ کی سرجری کو براہِ راست دکھایا گیا ہے، جسے ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے دیکھا۔ امریکی ریاست ٹیکساس کی رہنے والی جینا شاردٹ جو ایک مقامی اسپتال میں جسمانی اور دماغی معذوری کے امراض کے علاج کی تعلیم حاصل کررہی تھیں، انہیں ایک روز بولنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ وہ خود شمالی ٹیکساس کے ایک اسپتال میں ان فالج کے مریضوں کی دیکھ بھال اور بحالیٔ صحت میں فعال کردار ادا کرتی ہیں۔ جینا شاردٹ بتدریج بولنے کی صلاحیت سے محروم ہوگئیں۔ انہیں جب اسپتال لے جایا گیا تو ان کے ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹر اس نتیجے پر پہنچے کہ جینا شاردٹ کے دماغ میں خون جم گیا ہے، جسے نہ نکالا گیا تو ان کے مفلوج ہونے کا خطرہ ہے۔
اس موقع پر جینا نے اپنے آئی پیڈ پر لکھ کر ڈاکٹروں کو بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ ان کے دماغ کے آپریشن کو براہِ راست سوشل میڈیا پر دکھایا جائے تاکہ اس سے لوگوں میں دماغ کی سرجری کے حوالے سے شعور اجاگر ہو۔ آپریشن کے دوران جینا شاردٹ کو بے ہوش نہیں کیا گیا اور جاگتے ہوئے مریضہ کے دماغ کی سرجری کی گئی۔ سرجری کے دوران جینا اپنے ڈاکٹروں سے بات چیت کرتی رہیں اور اسپتال کے فیس بک پیج پر لائیو اسٹریمنگ سے دنیا بھر میں بے شمار افراد نے اس انوکھے آپریشن کو براہِ راست دیکھا۔ آپریشن کے دوران دنیا بھر سے ناظرین نے مریضہ اور ڈاکٹروں سے سوالات بھی کیے، جن کا جواب فیس بک پر دیا جاتا رہا۔
جینا شاردٹ کا آپریشن کامیاب ہوا اور ان کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران دماغ سے خون کا جو لوتھڑا نکالا گیا، وہی ان کے بولنے کی صلاحیت کو متاثر کررہا تھا، جس کو نہ نکالا جاتا تو مزید پیچیدگی کا خطرہ تھا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس آپریشن سے دماغ کے ان حصوں کی نشان دہی میں مدد ملی ہے جو انسان کی قوت گویائی میں مدد کرتے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جینا شاردٹ کو جلد اسپتال سے چھٹی مل جائے گی اور وہ معمول کے مطابق اپنے روز مرہ کے کام انجام دے سکیں گی۔