مظفرآباد (صباح نیوز) چیف جسٹس و چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں و کشمیر جسٹس چودھری محمد ابراہیم ضیا کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس ہوا، 98، 99، 100 اور 101 میں طویل بحث کے بعد طلاق رجسٹریشن کو لازمی قرار دیتے ہوئے سفارشات قانون ساز اسمبلی کو ارسال، خاوند یا بیوی بصورت تفویض حق طلاق اندر 30 ایام تحریری یا زبانی طور پر تحصیل قاضی/ نائب مسجل کے پاس رجسٹر کرانے کے پابند ہوں گے۔ بیرون ملک سے طلاق نامے کی دستاویز قونصلر، سفارتی اتاشی یا تحت قانون مجاز اتھارٹی سے مصدقہ شدہ مسجل یا متعلقہ مفتی کے پاس بذریعہ ڈاک بھی رجسٹر کروائی جاسکتی ہے۔ اگر طلاق زوجین کی حاضری میں وقوع پذیر ہوتی ہے تو زوجین ایک دوسرے سے تحریری اطلاع نامہ حاصل کریں گے بصورت دیگر اطلاع دہندہ پر لازم ہوگا کہ اندر ایک ہفتہ فریق ثانی کو تحریری اطلاع پہنچائے۔ طلاق کی نوعیت اور اس سے متعلقہ جملہ امور کے تعین کا اختیار تحصیل مفتی/ نائب مسجل کو حاصل ہوگا اور اس کے علاوہ دیگر کسی غیر مجاز شخص کا فتویٰ یا رائے قابل قبول نہ ہوگی۔