فائیو جی کی دنیا میں چین نے بھی قدم رکھ دیا

226

جنوبی کوریا، امریکا اور برطانیہ کے بعد چین نے بھی فائیو جی ٹیکنالوجی کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔

چین کی سرکاری کمپنیا ں چائنا موبائل، چائنا یونی کام اور چائنا ٹیلی کام نے صارفین کے لیے فائیو جی نیٹ ورک کا آغاز کر دیا ہے ۔فائیو جی  کی تیز رفتار سروس بیجنگ،شنگھائی سمیت مختلف شہروں میں  میں دستیاب ہوگی۔

چینی حکومت کے مطابق  فائیو جی نیٹ ورک کو مزید بہتر کرنے کے لیے سال کے اختتام تک ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد بیس اسٹیشن قائم کیے جائیں گے جو اسے دنیا کا سب سے بڑا فائیو جی نیٹ ورک بنائیں گے۔

چینی حکومت نے فائیو جی کی  قیمت 128 یو آن سے 599 رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی موبائل کمپنی( ہواوے )نے فائیو جی ٹیکنالوجی کی مد میں سب سے زیادہ رقم فراہم کی ہے جب کہ کمپنی کی فائیو جی نیٹ ورک کی مدد کے لیے دنیا کے کئی ممالک سے بات چیت بھی جاری ہے۔

ہو اوے چین کی مرکزی مو بائل کمپنی ہے۔ چین نے فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز ایسے موقع پر کیا ہے جب چین اور امریکا کے درمیان تجارتی اور ٹیکنالوجی پر قبضے کی جنگ جاری ہے۔

یا د رہے کہ امریکا کی جانب سے  ہواوے  کو بلیک لسٹ کردیا گیا ہے۔