ملک بھر میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے معاملات کی چھان بین کا فیصلہ

38

اسلام آباد (میاں منیر احمد) ملک بھر میں نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے معاملات کی چھان بین کرنے کا فیصلہ ہوا ہے اور غیر رجسٹرڈ اور این او سی کے بغیر کام کرنے والی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈائون کیا جائے گا ۔اسلام آباد کے آئی نائن کے انڈسٹریل ایریا کی جیو ٹیگنگ بھی اس سروے میں زیر غور ہے ایف بی آر ملک گیر سطح پر رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں غیرمنقولہ جائداد کا سروے کرانا چاہتا ہے سروے کا مقصد غیرمنقولہ جائداد کی خریدوفروخت میں چھپائی گئی دولت کا پتا لگانا ہے ۔ٹیکس تشخیص اور دستاویزی عمل سے ٹیکس چوری کو روکا جاسکے گا،اس کے علاوہ اس عمل سے ٹیکس چوری کے ان سیکٹر زکو ہدف کیا
جائے گاجن میں خاص طور پرکاروبار،رئیل اسٹیٹ اور صنعتی شعبے شامل ہیں ۔جسارت کو معلوم ہوا ہے کہ حکومتی سطح پر 2 کام ہورہے ہیں پہلا یہ کہ18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کے حوالے کیے جانے والے اداروں کی مکمل فہرست تیار کرلی گئی ہے ان اداروں کا مالی بوجھ اب مرکز کے بجائے صوبوں کے حوالے کیا جارہاہے اور ملک میں بننے والی نجی ہائوسنگ اسکیموں کا بھی تفصیل کے ساتھ جائزہ لیا جارہا ہے ہاؤسنگ سیکٹر کے لیے بورڈ آف ریونیو، محکمہ قانون، خزانہ، ہاؤسنگ ٹاسک فورس کے حکام اور بلڈرز وڈویلپرز کے ساتھ مل کر ایک حکمت بنالی گئی ہے ہاؤسنگ سیکٹر سے متعلقہ قواعد و ضوابط اور این او سی کے اجرا کے طریقہ کار کو قانون کے مطابق بنانے کے علاوہ اور غیر رجسٹرڈ نجی سوسائٹیوں کے خلاف کریک ڈائون کیا جائے گا یہ تجویز بھی ہے کہ ہاؤسنگ سیکٹر کی ترقی اورپیچیدہ قواعد و ضوابط کو آسان بنایا جائے اور موقع سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے سب سے بڑا ایشو این او سی ہے یہ معاملہ ابھی تک ٹیکسیشن نظام کی سفارشات مرتب کرنے کے لیے کمیٹیوں میں ہی الجھا ہوا ہے بلڈرز اور ڈویلپرز کے لیے قوانین کو آسان بنانے کے حوالے سے دی جانے والی متعدد تجاویز کوحتمی شکل دیے جانے کے قریب ہیں لیکن ایف بی آر ملک گیر سطح پر رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں غیرمنقولہ جائداد کا سروے کرانا چاہتا ہے سروے کا مقصد غیرمنقولہ جائداد کی خریدو فروخت میں چھپائی گئی دولت کا پتا لگانا ہے، ایف بی آر ڈیجیٹل لینڈ سروے شروع کرنے والا ہے ،سروے 30جون 2021ء تک مکمل کیا جائے گا سروے کرانے کے لیے وزارت دفاع اور داخلہ سے بھی مدد لی جائے گی ایف بی آر کا ملک گیر ڈیجیٹل کارٹوگرافی کرنے کا عمل 2سال سے التوا کا شکار ہے ایف بی آر نے ملک گیر ٹیکس تشخیص اور دستاویز ی عمل بنانے کا بھی سلسلہ شروع کردیا ہے جوکہ اگلے2سال میں مکمل ہوگا۔ٹیکس تشخیص اور دستاویزی عمل سے ٹیکس چوری کو روکا جاسکے گا، اس کے علاوہ اس عمل سے ٹیکس چوری کے ان سیکٹر زکو ہدف کیا جائے گاجن میں خاص طور پرکاروبار،رئیل اسٹیٹ اور صنعتی شعبہ شامل ہیں۔
ہائوسنگ سوسائٹی