امیر وغریب کے لیے علیحدہ قانون ملک میں انتشار کا سبب ہے،حسین محنتی

47

شکار پور( نامہ نگار) جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ امیر وغریب کے لیے ملک میں الگ الگ قانون معاشرے میں انتشار کا سبب اور ملک کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ آپؐ نے ریاست مدینہ میں عدل وانصاف کا مثالی نمونہ پیش کیا، جس پر عمل کر کے انسانیت مسائل سے نجات اور دنیا کو امن کا گہوارہ بنا سکتی ہے۔ احتساب کو انتقام میں بدلنے کے تاثر کو ختم اور الیکشن کمیشن کو
غیر جانبدار کردار ادا کرنا چاہیے۔ اگر تمام ادارے آئین وقانون اور اپنے اختیارات کے مطابق کردار ادا کرتے رہیں تو کسی کو بھی دھرنے یا روڈ بلاک کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ جماعت اسلامی سندھ کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی شکار پور کے تحت5 روزہ سیرت النبیؐ کانفرنس کے آخری روز خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ممتاز دینی اسکالر قاری نثار احمد منگی، امیر ضلع عبدالرحمن منگریو، سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا ودیگر مقامی رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عشق مصطفیؐ کا تقاضا ہے کہ صرف دعویٰ ہی نہیں زندگی کے ہر دائرے میں قرآن وسنت کو نافذ کر کے اپنے پیارے نبیؐسے وفاداری کا عملی ثبوت دیا جائے۔ آج جو معاشرے میں مہنگائی کا سیلاب وسیاسی انتشار ہے وہ سب ہمارے اعمال ہی کا نتیجہ ہے۔ دین پر عمل کر کے ہم تمام مسائل سے نجات اور دنیا وآخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں محمد حسین محنتی نے تھرپارکر اور اچھڑو تھر میں آسمانی بجلی گرنے سے قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر دلی دکھ وافسوس کا اظہار کیا ہے۔
حسین محنتی