سری نگر/ اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں برف باری اور بارش کے بعد بڑھتی ہوئی سردی نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے جو رواں برس 5 اگست سے جاری سخت بھارتی فوجی محاصرے کی وجہ سے پہلے ہی سخت مصائب سے دوچار ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شہری سردیوں کے سخت موسم کے لیے اشیائے ضروریہ ذخیرہ نہیں کرسکے جس کے باعث قحط کی سی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے‘ مقبوضہ وادی کو بیرونی دنیا سے ملانے والی واحد سری نگر جموں شاہراہ برف باری کے باعث موسم سرما میں مہینوں بند رہتی ہے۔ مسلم اکثریتی علاقوں میں ہفتے کو105ویں روز بھی معمولات زندگی مفلو ج رہے‘ دفعہ 144 کے تحت پابندیاں برقرار اور بڑی تعداد میں بھارتی فوجی تعینات ہیں‘انٹرنیٹ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل فون سروسز بدستور معطل ہیں‘وادی کے لوگ کشمیر مخالف بھارتی اقدامات کے خلاف اپنے غم وغصے کے اظہار کے لیے سول نافرمانی جاری رکھے ہوئے ہیں‘ دکاندار دن کے اکثر اوقات اپنی دکانیں بند رکھتے ہیں جبکہ طلبہ تعلیمی اداروں میں نہیں جا رہے ‘ دفتروں میں بھی حاضری کم دیکھنے کو ملتی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ’’ہیومن رائٹس واچ‘‘ کے جنوبی ایشیا کے لیے ایڈووکیسی ڈائریکٹرجان سفٹن نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ ابتر صورتحال پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر اور بھارت میں انسانی حقوق شدید خطرے میں ہیں۔ جان سفٹن نے یہ بات ٹام لانٹوس ہیومن رائٹس کمیشن کو اپنے تحریری بیان میں کہی جس نے کشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میں سماعت کی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ارکان کانگریس کو بھارتی حکومتی عہدیداروںکو یہ بات بتانی چاہیے کہ کشمیر میں ان کے اقدامات سے انسانی حقوق کے مسائل بڑھ رہے ہیں‘ امریکی ارکان کانگریس کشمیر میں مظالم بند کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ ادھر بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے بنگلور اور نئی دہلی میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے دفاتر پر چھاپے مارے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا نے سی بی آئی کے چھاپوں پر اپنے ردعمل میں کہا کہ تنظیم کو بھارت میں انسانی حقو ق کی پامالی کے خلاف آواز اٹھانے پرنشانہ بنایا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے کے شرکا نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما عبدالحمید لون، سید یوسف نسیم اور سید منظور احمد شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے‘ عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔