کشمیری خواتین کی عصمت دری کو بطور ہتھیار استعمال کیا جائے‘ سابق بھارتی جنرل(مقبوضہ کشمیر کے اسپیکر برطرف)

203

سری نگر/نئی دہلی/اسلام آباد(نمائندہ جسارت+ مانیٹرنگ ڈیسک)انتہا پسندبھارتی جنتا پارٹی کے رہنما اور سابق بھارتی فوجی جنرل ایس پی سنہا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی اہلکاروں کی جانب سے خواتین کی عصمت دری کی حمایت کی بلکہ اسے بطور ہتھیار استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے ، جس پر دنیا بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق بھارتی جنرل کے بیان کو شرمناک قرار دیا ہے۔ دوسری جانب قابض انتظامیہ نے مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے اسپیکر نرمل سنگھ کو عہدے سے برطرف کردیا ہے اور مودی سرکارنے حریت رہنمائوں کی جائدادیں بھی ضبط کرنا شروع کردی ہیں ،مقبوضہ وادی کا دنیا سے رابطہ کٹے 105دن مکمل ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹی وی شو میں بحث کے دوران انتہا پسند سوچ رکھنے والے بھارتی فوج کے سابق جنرل ایس پی سنہا نے انسانیت بھی بھلا دی۔ڈبیٹ پینل میں شامل ایس پی سنہا جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور خواتین کی موجودگی میں چیخ چیخ کر کشمیری خواتین سے درندگی کی حمایت کرتے رہے۔وہاں موجود شرکا نے بھی سابق بھارتی جنرل کی اس شرمناک باتوں پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان کی شدید مخالفت اور مذمت کی۔پروگرام کی اینکر اور پینل میں شامل دیگر ارکان نے ایس پی سنہا کو آڑے ہاتھوں لیا اور اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس طرح کے انسانیت سوز باتیں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مذکورہ پروگرام کی وڈیو منسلک کرکے ٹوئٹر پر لکھا کہ بھارتی جنرل کاکشمیری خواتین کی عصمت دری کابیان شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا جس طرح بھارتی فوج کو چھوٹ دی گئی اس سے مقبوضہ کشمیر میں خواتین کے ساتھ سلوک کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔واضح رہے کہ سابق بھارتی جنرل ایس پی سنہابی جے پی کاکارکن ہے۔سوشل میڈیاپرسابق بھارتی جنرل کے بیان کی دنیا بھر میں شدیدمذمت کی جارہی ہے اور لوگ اپنے غصے اور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایس پی سنہا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ خواتین سے متعلق اس طرح کے گھناؤنے عمل کی ترغیب دینے والے شخص پر مکمل پابندی عاید کی جانی چاہیے۔ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ کا عنوان ’’کشمیر میں بھارتی مقدس فوج۔ تنازع کو اجاگر کرنے کے لیے تشدد کے نئے طریقے‘‘ دیا ہے جس میں بھارتی قابض فوج کو سنگین نوعیت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث دکھایا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے واقعات کی عدالت یا میڈیکل حکام کی جانب سے کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرومو نے قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر نرمل سنگھ کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا ہے ۔این پی پی کے چیئرمین اور سابق وزیر ہرش دیو سنگھ نے اسپیکر کے عہدے پر سنگھ کے تسلسل کو “آئین اور مروجہ قوانین کی توہین قرار دیا تھا انہیں جموں وکشمیر کے آئین کے سیکشن 57 کے تحت سابق ریاست جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے پر مقرر کیا گیا تھا مقبوضہ کشمیر میں ایک اور بڑی پیش رفت ہوئی کہ35 مرکزی سیاستدانوں کو اتوار کے روز ڈل جھیل کے کنارے سنٹور ہوٹل سے سری نگر میں ایم ایل اے ہاسٹل منتقل کر دیا گیاجسے سب جیل قرار دیا گیا ہے ،سیاسی قیدیوں میں پیپلز کانفرنس(پی سی)کے سجاد لون ، نیشنل کانفرنس (این سی)کے علی محمد ساگر ، پی ڈی پی کے نعیم اختر اور سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل شامل ہیں۔ اتوار کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف آزادی پسند رہنماؤں اور تنظیموں نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے کشمیری رہنماؤں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر گزشتہ 105 روز سے دنیا سے کٹا ہوا ہے اور موبائل ، انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی رابطے مسلسل منقطع ہیں کشمیری رہنما عبدالحمید لون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لیے مداخلت کرے کشمیری رہنماؤں نے کہا کہ آج کے احتجاج نے پوری دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ ہم زندہ قوم ہیں اورمسئلہ کشمیر کے پر امن حل میں ہی پوری دنیا کا امن چھپا ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جنوبی کشمیر میں 2حریت پسند رہنماؤں کی جائدادیں ضبط کرلی ۔ امیر خان اور خورشید احمد پر الزام ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کی مالی اعانت کرتے ہیں ۔ادھر مقبوضہ وادی میں قابض فورسز نے رات کے وقت گھروں پر چھاپوں ، مکینوں کی مارپیٹ اور قیمتی املاک کی توڑ پھوڑ کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ضلع پلوامہ کے علاقے ڈاڈ سر ترال کی جامع مسجد پر شدید پتھرائو کیا جس سے مسجد کو سخت نقصان پہنچا ۔علاقے کے لوگوں نے بھارتی فوج کی بہیمانہ کارروائی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ہاتھوں ان کے مذہبی مقامات بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ادھر ضلع پلوامہ ہی کے علاقے ہردی میر ترال میں نامعلوم افراد نے سڑک کنارے کھڑے ایک ٹرک کو نذر آتش کر دیا۔