سندھ یونیورسٹی کے 17طلبہ پر غداری کا مقدمہ درج

80

حیدرآباد(نمائندہ جسارت)سندھ یونیورسٹی کے17طلبہ پر غداری کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، طلبہ کا تعلق قوم پرست تنظیم جسقم سے بتایا جاتا ہے سندھ یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں پانی کی کمی کے خلاف احتجاج کرنے اور دھرنا دینے والے طلبہ پر جام شورو پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں بغاوت کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں جن طلبہ پر مقدمات درج کئے گئے ہیں ان کا تعلق جسقم سے بتایا جاتا ہے معلوم ہوا ہے کہ طلبہ نے17دن قبل یونیورسٹی کے ہاسٹل میں پانی کی کمی کے خلاف یونیورسٹی گیٹ پر دھرنا دیا تھا اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے تھے جبکہ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران طلبہ کے ایک گروپ نے ریاستی اداروں اور ملک کے خلاف نعرے بازی کی تھی جس کے بعد پولیس یونٹ انچارج کیمپس غلام قادر پہنور سرکاری مدعیت میں ہاسٹل پرووسٹ شہاب الدین سومرو کی نشاندہی پر جام شورو پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر نمبر309/2019 درج کرلی گئی ہے جس میں 120A,120B,123A,124,153ppcکی دفعات درج کی گئیں ہیں ایف آئی آر میں ایاز حسین ولد علی مردان کھوسو ، فراز احمد ولد نثار احمد چانڈیو،انصار علی ولد محمد خان برڑو، راشد علی زرداری ولد شمس الدین زرداری ،نادر علی ولد خادم حسین لاکھیر، امیر علی شاہ ولد یاسین شاہ ، لکمیر زرداری ولد گھنور خان زرداری ، سیف اللہ ولد نثار احمد ، سلامت زئی نورولد موسیٰ زئی نور ،یوسف جتوئی ولد صالح جتوئی ،دانش نانگراج،زبیر جتوئی ،ہالار یٰسین ولدغلام یٰسین اور4نامعلوم افراد شامل ہیں۔ ایس ایچ او جام شورو پولیس نثار شاہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گاجبکہ مذکورہ طلبہ گرفتاری کے خوف سے روپوش ہوگئے ہیں جبکہ یونیورسٹی میں2دسمبر سے امتحانات شروع ہورہے ہیں ۔
غداری مقدمہ درج