سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں 108ویں روز بھی نظام زندگی مفلوج،اشیا ضروریہ اور ادویات ناپید۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہیں ، تعلیمی ادارے اور دفاتر ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت بھی کم ہے۔ دکانیں صرف صبح اور شام کے وقت تھوڑی دیر کے لیے کھولی جاتی ہیں تاکہ لوگ اشیائے ضروریہ کی خریداری کر سکیں ۔ مقبوضہ علاقے میں دفعہ 144 کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں اور چپے چپے پر بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل سروسز تاحال بند ہیں جس کے باعث لوگوں خاص طور پر صحافیوں ، طلبہ اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔علاوہ ازیں کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے بدھ کوبچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے 30 برس کے دوران اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں 894بچوں کو شہید کیا ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں ہائیکورٹ نے 5 اگست کے بعد سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیے گئے افراد کو قانونی مدد فراہم کیے جانے کے حوالے سے لیگل سروسز اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلیا ہے ۔ جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس دھیرج ٹھاکر پر مبنی ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جموںوکشمیر لیگل سروسز اٹھارتی کے سیکرٹری کو2 دسمبر تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔