سرینگر(صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں مزید 2کشمیری شہید ہو گئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر پولیس کی خصوصی ٹیم ایس او جی، سیکورٹی فورسز اور سی آر پی ایف نے ضلع پلوامہ کے دربگام پریچھار گاؤں کو محاصرے میں لے کر تلاشی کاروائی شروع کر دی، جس میں فائرنگ کے دوران 2 افراد شہید ہوئے۔اننت ناگ کے کوکر ناگ علاقے میں بھی فورسز کی فائرنگ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔بھارت نے وادی میں فوج، بحریہ اور فضائیہ کے خصوصی دستے تعینات کر دیے گئے ۔ان فوجی دستوں میں وادی کشمیر میں پیرا ملٹری فورسز (خصوصی فورسز)، بحریہ کے میرین کمانڈوز (مارکوز)اور بھارتی فضائیہ کے گیروڈ کو تعینات کیا گیا ہے۔ وزارت دفاع کے آرمڈ فورسز اسپیشل آپریشنز ڈویژن (اے ایف ایس او ڈی)کے تحت خصوصی دستے تعینات کیے گئے ہیں جو بھارتی فوج کے میجر جنرل کے ماتحت ہیں۔ فوجی دستے علاقے میں موجودہ بھارتی فوج کے راشٹریہ رائفلز یونٹ کے ساتھ مل کر آپریشن کریں گے۔مقبوضہ کشمیر میں پیر کو مسلسل113 ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرے کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموں کے مختلف علاقوں میں معمولات زندگی مفلوج ہیں، وادی کشمیر میں انٹرنیٹ ، ایس ایم ایس اور پری پیڈ موبائل فون سروسز بدستور معطل ہیں۔ بھارت کے کشمیر دشمن اقدامات کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کرنے کے لیے وادی کشمیر کے عوام نے خاموش احتجاج کے طورپر اپنی دکانیں اورکاروباری ادارے بند رکھے ہوئے ہیں اورسرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے ویرانی کا منظر پیش کررہے ہیں جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے۔ بھارتی پولیس نے سرینگر سے درجنوں افراد کوگرفتارکرنے کا دعویٰ کیاہے۔ مزید برآں خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عا لمی دن کے موقع پر کشمیرمیڈیاسروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے پیر کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ30برس کے دوران بھارتی فوجیوں کی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں شہیدہونے والے 95,469 شہریوں میں 2,337 خواتین شامل ہیں۔اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے 11,175خواتین کی آبروریزی کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازع کشمیر کی وجہ سے کشمیری خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں اور 1989 سے اب تک 22,910خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔