اپوزیشن جماعتیں ملک کو انتشار کی طرف لے جانا چاہتی ہیں، شوکت یوسفزئی

38

پشاور(اے پی پی)خیبرپختونخواکے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ مولانافضل الرحمن نے کرپشن زدہ لوگوں کی جیل سے رہائی اور کشمیرکے ایشوکو پس پشت ڈالنے کے لیے اسلام آباد میں دھرنادیا، ان کا پلان اے، بی اور سی بری طرح ناکام ہوا ہے۔ سینیٹ کی خالی نشست کے لیے الیکشن کے موقع پر میڈیاسے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ سینیٹ انتخابات پر ہارس ٹریڈنگ کرنے والوں کا انجام کیا ہوا، آج سب کے سامنے ہے، ذیشان خانزادہ کوٹکٹ دینا پارٹی کا متفقہ فیصلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور اپوزیشن جماعتیں پاکستان کو انتشار کی طرف لے جانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی تمام ترترجیح بی آرٹی کی تکمیل پر مرکوز ہے، ہم منصوبے کے آڈٹ سے نہیں گھبراتے جوبھی بندہ آڈٹ کراناچاہتاہے وہ اپناشوق پوراکرلے، منصوبے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، چیلنج کرتاہوں کوئی منصوبے میں کرپشن ثابت کرکے دکھائے۔ انہوں نے کہاکہ ٹماٹر کی جگہ دہی استعمال کرنے کی بات تو میں نے اپنے لیے کی تھی،ٹماٹر مارکیٹ میں شارٹ ہونے کی وجہ سے مہنگے ہوئے۔علاوہ ازیںاوقاف ہال پشاور میں صوبائی سیرت النبی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حضور نبی کریم ﷺکی زندگی تمام انسانوں کے لیے مشعل راہ ہے، نبی کریم ﷺ کے طرز زندگی اور تعلیمات پر عمل کریں تودنیا و آخرت میں کامیابی ملے گی، وزیراعظم عمران خان کے ریاست مدینہ کے تصور میں ان کو سپورٹ کرنا چاہیے، ریاست مدینہ کی طرز پر ریاست بنانا مشکل نہیں بس اعتماد کی ضرورت ہے، پاکستان جس نظریہ پر بنا تھا اس پر چل نہیں سکا، ریاست مدینہ کے قیام کے بعد پاکستان دنیا کے لیے رول ماڈل ہوگا۔ اللہ پاک نیتوں کو دیکھتا ہے وہ جس سے چاہے دین کا کام لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی اصلاح اور کامیاب فلاحی معاشرے کے قیام کے لیے علماء کرام کا کردار انتہائی اہم ہے۔ اداروں میں بد عنوانی اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے خودساختہ مہنگائی آتی ہے،اسلام ان چیزوں سے منع کرتا ہے، صحابہ کرام دوسروں کو نفع پہنچانے کے لیے کاروبار کرتے تھے۔