سری نگر(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر حریت رہنمائوں ،تنظیموںاور سول سوسائٹی نے نیویارک میں بھارتی سفارتکار کے حالیہ بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں انہوںنے کہاتھا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی طرز پر ہندوبستیاں آباد کرے گی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت جموںوکشمیر ، جموںوکشمیر مسلم کانفرنس ، تحریک وحدت اسلامی، پیپلز لیگ اور ینگ مینز لیگ نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہاہے کہ اس اقدام کا مقصد جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنا ہے جسے کشمیری عوام ہرگز قبول نہیں کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی سفارتکا رکا یہ بیان اقوام متحدہ کی کشمیر بارے قراردادوںکی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ حریت تنظیموںنے بھارتی حکومت کے عزائم کی ہر ممکن مزاحمت کا عزم کرتے ہوئے کہاکہ سفارتکار کو امریکا میں اس طرح کے جارحانہ اور انتہاپسندانہ خیالات کے اظہارکی اجازت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔واضح رہے کہ نیویارک میں بھارتی قونصل جنرل سندیپ چکراورتی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر اسرائیلی فلسطینی علاقے میں یہودی بستیاں آباد کر سکتا ہے تو بھارت کشمیر میں ایسا کیوں نہیں کر سکتا ۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں مسلسل116ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہا جس کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوں میں معمولات زندگی بری طرح سے مفلوج رہے۔بھارتی فورسز کی جانب سے وادی کشمیر کے تمام اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی بڑی کارروائیاں شروع کر دی ہیں ۔کارروائیوں میں بھارتی بری، بحری اور ائر فورس کے کمانڈوز بھی حصہ لے رہے ہیں۔