طلبہ یونین پر پابندی فوری طور پرختم کی جائے ،حسن بلال ہاشمی

75

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی )اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم ڈویژن حسن بلال ہاشمی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کی ملکی ترقی میں شمولیت کے لیے ضروری ہے کہ طلبہ یونینز پر پابندی کو ختم کیا جائے۔ طلبہ یونینز پر طویل عرصے سے پابندی عائد ہے۔ یہ بالکل جمہوری اقدار کے منافی اقدام ہے۔ طلباء یونینز سے ہی ملک و قوم کو اچھی پڑھی لکھی اور بھر پور صلاحیت کی حامل قیادت میسر آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 35برسوں سے یونین پر پابندی ہے جو کہ قومی سیاست کی نرسری ہوتی ہے۔ ریاست نے 18سال کی عمر میں نوجوانوں کو ووٹ کاسٹ کرنے کا اختیار تو دے دیا ہے مگر انہی نوجوانوں کو سیاست میں آنے سے روک رکھا ہے۔ طلبہ یونین کی بحالی طلبہ کا آئینی و قانونی حق ہے۔ ملک میں اس وقت تحریک انصاف کی حکومت قائم ہے۔ جس نے نوجوانوں کے مسائل کو حل کرنے کا نعرہ لگایا تھا، اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ان کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ ملکی حالات سے دلبرداشتہ ہو کر ہر سال 8ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان بیرون ملک کا رخ کرلیتے ہیں۔ اور اپنی توانائیوں اور صلاحیتوں سے دوسروں کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ ہمیں ملک و قوم کی پائیدار ترقی کے لیے اس برین ڈرین کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی نعمت ہے کہ اس نے ہمیںبھرپور افرادی قوت سے نوازا ہے۔ مگر بد قسمتی سے ہر دور حکومت میں نوجوان نسل کی صلاحیتوں سے استفادہ نہیں کیا گیا۔