حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) اسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے ناظم اسد علی قریشی نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی سے منظور شدہ طلبہ یونین کی قرار داد کے فی الفور عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ تعلیمی اداروں میں یونین کی عملی بحالی سے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ اسلامی جمعیت طلبہ نے ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے، جمعیت آج بھی طلبہ یونین کی بحالی کے لیے ایک توانہ آواز ہے۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز پہچان پاکستان مہم کے تحت ایجوکیشنل فیسٹیول اور حیدر آباد میں ذمے داران سے گفتگو میں کیا۔ اسد علی قریشی نے مزید کہا کہ ملک میں جمہوریت کے خطرے یا جمہوریت کی بحالی کی باتیں زور وشور سے کی جاتی ہیں مگر ملک کے لاکھوں طلبہ کو ان کے بنیادی جمہوری حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ آئین پاکستان طلبہ کو یونین سازی کی اجازت دیتا ہے۔ لہٰذا آئین کے مطابق طلبہ کو ان کا جمہوری حق واپس کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ اسمبلی میں منظور ہونے والی قرار داد کا طلبہ نے خیر مقدم کیا لیکن طلبہ اب تک عملی اقدامات کے منتظر ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ یونین کی پابندی کے دن سے لے کر آج تک اسٹوڈنس یونین کے لیے آواز بلند کی ہے۔ آج بھی ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ طلبہ کو اپنی قیادت کے انتخاب کا حق واپس کیا جائے۔ اسد علی قریشی نے مزید کہا کہ جمعیت کی سالانہ مہم پہچان پاکستان کے ذریعے طلبہ کو ملک کی نظریاتی اساس سے روشناس کروا رہے ہیں۔ جمعیت نے اپنی مہم کے ذریعے سندھ کے باصلاحیت طلبہ کو ایک جگہ جمع کیا ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران سندھ کے 10 شہروں میں ایجوکیشنل ایکسپو، اسٹوڈنٹس میگا فیسٹیولز اور ٹیلنٹ ایوارڈ شوز منعقد کرچکے ہیں جبکہ رواں ماہ سندھ کے 25 شہروں میں بڑے ایونٹس منعقد کیے جارہے ہیں۔ ان تمام پروگرامات میں طلبہ یونین کی بحالی کی قرار داد منظور کی جائے گی جبکہ بڑے پیمانے پر دستخطی مہم بھی چلائی جائے گی۔ اسد 23 دسمبر کو اسلامی جمعیت طلبہ کا یوم تاسیس بھرپور انداز میں منایا جائے گا۔ جمعیت کے تمام یونٹس میں خصوصی تاسیسی تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا، جن میں جمعیت کی طلبہ حقوق کے لیے کی جانے والی جدوجہد کے حوالے سے ڈاکیومنٹری بھی پیش کی جائیں گی۔