حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سنی تحریک حیدر آباد کے زیر اہتمام پریس کلب پر کشمیر کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری، سندھ کے صدر مولانا نور احمد قاسمی، صوبائی رہنما خالد حسن عطاری، مفتی حبیب قادری، عمران سہروردی، اکبر رضا قادری، ضلعی صدر عابد قادری، سید ساجد علی کاظمی، شفیق مئیو قادری، بچل بلوچ ودیگر نے بھی شرکت کی۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر ظلم کی داستان رقم کی جارہی ہے، کرفیو کی آڑ میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ اقوام عالم خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے لیکن کشمیری بھائیوں کیخلاف ہونے والے مظالم بہت جلد انتہا کو پہنچیں گے۔ کشمیری بھائیوں سے ہمارا لا اللہ الا اللہ کا رشتہ ہے اور اس کلمہ پاک کے رشتے سے ہم اپنے کشمیری بھائیوں کیخلاف ہونے والے مظالم کو شدت سے محسوس کرتے ہیں، اگر کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا قتل ہوا تو مودی کے حمایتی بھارت کا تماشہ دیکھیں گے۔ انہوں نے حکومت کو بھی متنبہ کیا کہ کشمیر پالیسی پر اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا، صرف بیان بازی سے کام نہیں چلے گا۔ حکومت اپنی پالیسی کو واضح کرے، 22 کروڑ پاکستانیوں کے دل کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کشمیریوں کے حقوق کے لیے منظم حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ پاکستان جس نام پر قائم ہوا ہمیں اُسی نام پر زندگی قربان کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ کشمیری بہن بھائی پاکستان کو ہی ظلم سے نجات کا ضامن سمجھتے ہیں۔ ریاست مدینہ کی بات کرنے والے ظلم کی داستان رقم کرنے والے مودی سے دو ٹوک لفظوں میں کشمیر کے مسئلے پر بات کرے۔ حکومت میں موجود چند وزیروں کی وجہ سے کشمیر کاز متاثر ہورہا ہے۔