سندھ میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 17 لاکھ سے متجاوز

55

کراچی (رپورٹ: محمد انور) کراچی سمیت صوبہ سندھ میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 17 لاکھ تک پہنچ جانے اور اس میں روز بروز ہونے والے اضافے کے باعث صوبائی حکومت کو منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے مراکز کے قیام کا خیال آگیا۔ اس ضمن میں حکومت نے بدھ کو مراکز بحالی برائے منشیات کے عادی افراد کے قیام کا فیصلہ کرکے ان مراکز کے قیام کے لیے اعلیٰ سطحی 9 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے کمیٹی کے چیئرمین چیف سیکرٹری سندھ ممتاز علی شاہ ہونگے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کمیٹی مذکورہ سینٹرز کے قیام کے لیے مقامات اور عمارتوں کی نشاندہی کرے گی۔ کمیٹی کے 8 دیگر اراکین میں آئی جی سندھ، انچارج اینٹی نارکوٹکس فورس، سیکرٹری ہیلتھ، سیکرٹری سوشل ویلفیئر، ایدھی ٹرسٹ کے چیئرمین فیصل ایدھی، چھیپا ویلفیئر فاؤنڈیشن کے چیئرمین رمضان چھیپا، سول سوسائٹی کے نمائندے مہتاب چاولہ اور یاسین ملک ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کو منشیات کے عادی افراد کے علاج اور ان کی زندگی کو معمول کے مطابق بحال کرنے کا خیال منشیات کے استعمال سے ایڈز جیسے خطرناک مرض کے پھیلنے اور وفاقی حکومت کی طرف سے خصوصی توجہ دلانے کے نتیجے میں آیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت منشیات کے عادی افراد کی بحال کے کراچی میں 2 اور اندرون سندھ ہر ڈویژن میں 2 ،2 ری ہیبلیشن سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو خصوصی ٹاسک دیا ہے۔ خیال رہے کہ تازہ اعداد و شمار کے مطابق صوبے بھر میں مختلف اقسام کی منشیات کے عادی افراد کے تعداد 17 لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ پورے ملک میں یہ تعداد تقریبا 70 لاکھ بتائی جاتی ہے۔