اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی آزا د جموںوکشمیرکے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاہے کہ بیس کیمپ اور گلگت بلتستان کے عوام صبح آزادی تک مقبوضہ کشمیرکے مظلوم بھائیوں کے شانہ بشانہ رہیںگے، جماعت اسلامی 22دسمبر کو اسلام آباد یکجہتی کشمیر مارچ میں لاکھوں افراد کو لائے گی تاکہ اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں اور عالمی ضمیر کو جگایاجائے،او آئی سی کے رکن ممالک مسلمانوں کے قتل عام پر بھارت کا سیاسی اور معاشی بائیکاٹ کریں،عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کے باعث بھارت نے 5لاکھ کشمیر ی شہید کیے، نریندرمودی جس ایجنڈے کو لے کر چل رہے ہیں وہ بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا سبب بنے گا، 5 اگست کے بعد نریندرمودی نے پورے کشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا ،ایک کروڑ کشمیریوںکو قید کرکے ان کا قتل عام کیا جارہاہے۔ان خیالات کااظہارانہوںنے امرا اضلاع ،قیمین اضلاع اور امراء حلقہ جات کی لیڈر شپ ورک شاپ میں شریک شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی راجہ فاضل تبسم ،راجا جہانگیر خان سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا،سابقہ کام جائزہ اور آئندہ کے اہداف طے کیے گئے،ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ جماعت اسلامی ا مید کی واحد کرن ہے،آزاد کشمیراور گلگت بلتستان کے درماندہ عوام جماعت اسلامی سے ہی امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں،خاص کر مقبوضہ کشمیر کے عوام جماعت اسلامی سے توقعات رکھتے ہیں،جماعت اسلامی نے تحریک آزادی کشمیر اور آزاد خطے کے عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردا رادا کیا ہے اور کرتی رہے گی۔جماعت اسلامی نے کشمیر کی آزادی کے لیے بھی اپنا کردار اداکرنا ہے اور قوم کے زخموں پر مرہم بھی رکھنا ہے،جماعت اسلامی اس معاشرے میں مینار ہ نور کی حیثیت رکھتی ہے،اللہ کی رضا کے ہم سب طلب گار ہیں،ہماری ساری جدوجہد کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں کہ اللہ ہم سے راضی ہوجائے اور اللہ کی مخلوق اللہ کی طرف رجوع کرے،اللہ کی طرف دعوت نبیﷺ کی سب بڑی سنت ہے،اللہ کے دیدار اور رضوان پر نبی ﷺ سے جام پینے کے خواہش مند وں نے ہمیشہ مشکلات پرداشت کیںہیں،مگر ڈٹے رہے ہیں، جماعت اسلامی اس خطے میں پہاڑی کا چراغ اور زمین کے نمک ہے۔