موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے ‘ سینیٹرمشتاق خان

64

چارسدہ (آئی این پی )جماعت اسلامی کے صوبائی امیر سنیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے ۔ وطن عزیز کو گھمبیر مسائل سے نکالنے کیلیے قبل از وقت انتخابات وقت کی ضرورت ہے ۔آرمی چیف کو توسیع دینے سے دیگر سینئر جرنیلوں کی حق تلفی ہو ئی ۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ گروی رکھا گیا ہے ۔ وہ چارسدہ میں میٹ دی پریس میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے ضلعی امیر محمد ریاض خان ، ظہور احمد ظریف خیل ، حیات خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔ سنیٹر مشتاق احمد خان نے گزشتہ عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیکر ملک میں مڈٹرم انتخابات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اقتدار کو حقیقی عوامی نمائندوں کے حوالے کرنے سے ملک گھمبیر مسائل سے نکل سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹے وعدوں اور دعوئوں پرعوام سے ووٹ لیا مگر اقتدار میں آکر ان کے تمام دعوے اور وعدے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ گروی رکھا گیا ہے ۔ اہم مالیاتی اداروں کو آئی ایم ایف سے وابستہ لوگوں کے حوالے کیا گیا ہے۔واپڈا ، پی آئی اے اور سی پیک کو ریٹائرڈ فوجی افسران کے حوالے کر کے سول بیورو کریسی کے استعداد کار پر عدم اعتماد ظاہر کیا گیا ہے جس سے سول بیورو کریسی میں مایوسی پھیل رہی ہے ۔تاریخ کے بد ترین مہنگائی کی وجہ سے غریب اور متوسط لوگوں کا جینا مشکل ہو رہا ہے ۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ وہ دعوے سے کہتے ہیںکہ موجودہ حکومت نے کشمیر کو فروخت کیا ہے اور اب کپتان مگر مچھ کی آنسو بہا کر جعلی ٹیپو سلطان بن کر بھڑکیں مار رہے ہیں ۔ مودی سے ملاقات اور صلح کیلیے ٹرمپ سمیت عالمی لیڈروں کے پائوں پڑ کر عمران خان پوری قوم کی تذلیل کر رہے ہیں۔ پاکستان کی دفاعی صلاحیت دنیا نے تسلیم کی ہے مگر کپتان میں اتنی جرات نہیں کہ وہ بھارت کو دھمکی آمیز پیغام دے سکے ۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی 22دسمبر کو ڈی چوک میں کشمیر کی آزادی اور بے حس حکمرانوں کو جگانے کیلیے تاریخی احتجاج کریگی جس کے بعد لاک ڈائون اور دھرنا دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کے ذمے خیبر پختونخوا کے پانچ سو ارب روپے واجب الادا ہیںمگر وفاقی حکومت حیلے بہانے کرکے اے جی این قاضی فارمولا کو بھی متنازعہ بنانے کی سازش کر رہی ہے تاکہ خیبر پختونخوا کو ان کے حق سے محروم رکھا جائے ۔ انہوں نے اسٹوڈنٹس یونین کی فوری بحالی کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور کہا کہ یونین کی بحالی سے سیاسی پارٹیوں کو تعلیم یافتہ اور نظریاتی قیادت ملے گی ۔ انہوں نے اپو زیشن اور حکمران جماعت پر تنقید کر تے ہوئے کہا کہ دونوں فریق ایک سکے کے دو رخ ہیں۔جنرل مشرف نے نہ صرف سنگین غداری کی ہے بلکہ امریکہ کی ایما پر اپنے ہی قوم کے ہزاروں لوگوں کو بے گناہ قتل کیا۔ حکومت نے خود پارلیمنٹ کی توقیر ختم کی ہے اور آرڈنیس کے ذریعے ملک چلانے کی کو شش کر رہے ہیں۔موجودہ حکومت کے پندرہ مہینوں میں 110ارب روپے کا قرضہ پاکستان پر بڑھ چکا ہے۔ دنیا میں کہیں بھی ٹیکس کی یہ شرح نہیں ہے جو شرح پاکستان میں ہے ۔سو روپے کی استعمال پر دو سوروپے ٹیکس بجلی کے استعمال میں لگایا جارہا ہے ۔ حکومت فاٹا کے پہاڑوں پر قبضہ کررہی ہے ہم فاٹا کے قدرتی وسائل پر قبضہ کی مذمت کرتی ہے۔ ۔