صوبے کے اختیارات سے استفادے کیلیے قانون بنا رہے ہیں، جام کمال

44

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے تحت صوبے کو ملنے والے اختیارات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے قانون سازی کا عمل جاری ہے، خاص طور سے معدنی وسائل کی تلاش و ترقی کے منصوبوں میں صوبے کی شراکت داری اور حقوق کے تحفظ کیلیے صوبائی حکومت مضبوط مؤقف پر قائم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے پیٹرولیم کے چیئرمین سینیٹر محسن عزیز کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں بلوچستان کے معدنی وسائل اور تیل اور گیس کے منصوبوں پر بات چیت کی گئی اور مجلس قائمہ کے اراکین نے 18ویں ترمیم کے تناظر میں قدرتی وسائل کی ملکیت اور حقوق پر وزیراعلیٰ کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے یقین دلایا کہ مجلس قائمہ اس مؤقف کی بھرپور حمایت کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے قدرتی وسائل کی ترقی کے حوالے سے صوبائی حکومت کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے جامع منرل پالیسی متعارف کرائی ہے، جس میں معدنی ذخائر کے ساتھ ساتھ کانکنوں کے مفادات کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا گیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع قدرتی گیس سے محروم ہیں اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ایل پی جی پلانٹس کی تنصیب کے منصوبے پر بھرپور عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ بلوچستان میں جاری ترقیاتی عمل کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جون میں رواں مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے بعد جولائی میں ترقیاتی منصوبوں کے ٹینڈر کا اجرا شروع کیا گیا اور اب تک 70 فیصد نئے منصوبوں کے ٹینڈر جاری کیے جاچکے ہیں، صوبائی حکومت تعلیم کے فروغ کیلیے ہائر ایجوکیشن کے شعبے میں قانون سازی کرے گی جس کی صوبائی کابینہ نے منظوری دی ہے۔ مجلس قائمہ کی جانب سے وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ انہوں نے گزشتہ روز پی ایم ڈی سی اور نجی شعبے میں کوئلے کی کانوں کا دورہ کرتے ہوئے وہاں دستیاب سہولتوں کا جائزہ لیا ہے، کانکنوں کیلیے سہولیات کی انتہائی کمی ہے، پی ایم ڈی سی کو کانکنوں کیلیے بنیادی سہولیات صحت، تعلیم اور تربیت کی فراہمی کی ہدایت کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر یقین دلایا کہ نجی کوئلہ کانوں کے مالکان کو کانکنوں کی فلاح و بہبود کیلیے اقدامات کرنے کا پابند کیا جائے گا جبکہ کانکنی کے علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری کیلیے اقدامات کیے جائیں گے۔
جام کمال