حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی ایمپلائز یونین کے جنرل سیکرٹری عبدالقیوم بھٹی نے اپنے اخباری بیان میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وزریر بلدیات سید ناصر حسین شاہ اور کمشنر حیدرآباد سے مطالبہ کیا کہ HDA شعبہ واسا کے مالی بحران کو حل کرنے میں غفلت کے مرتکب HDA کے افسران کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے شعبہ واسا کے ملازمین کو مالی بحران سے نکالنے کے لیےHDA میں بنیادی اصلاحات کا عمل شروع کریں تا کہ شعبہ واسا کے ملازمین اور حیدر آباد کے شہریوں اور اس شعبہ کی ناقص کارکردگی سے نجات مل سکے کیونکہ اس شعبہ کی ناقص کارکردی سے واسا کے ملازمین سب سے زیادہ متاثر ہونے کہ وجہ سے عرصہ دراز سے جلسے جلوس مظاہرے اور ہڑتالیں کرنے کی وجہ سے واٹر سپلائی اور سیوریج کا نظام جو کہ پہلے ہی انتہائی خراب حالت میں ہے مزید خراب ہوتا جا رہا ہے جبکہ شعبہ واسا کے ملازمین چھے سات مہینے تک تنخواہیں نہ ملنے کے باوجود واٹر سپلائی اور سیوریج کا نظام کو جاری رکھتے ہی اور بار بار توجہ دلانے کے باوجود HDA انتظامیہ اس طرف توجہ نہیں دیتی جسکی وجہ سے اس شعبہ کے ملازمین شدید مجبوری کی حالت میں احتجاج کا راستہ اختیار کرتے ہیںمسائل حل نہ کئے جائیں تو 16دسمبر سے واٹر سپلائی اور سیوریج کے نظام کو بند کرنے کی کال دی جائے اس تمام صورتحال کے باوجود HDA کی انتظامیہ خواب و غفلت میں مد ہوش ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ HDA انتظامیہ جان بوجھ کر حیدرآباد میں امن عامہ کا مسئلہ پیدا کرنا چاہتی ہے۔