حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد حافظ طاہر مجید نے کہا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن کے اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے ایک سال میں پیٹرولیم ٹیکسوں کی مد میں 206 ارب 28 کروڑ روپے عوام کی جیبوں سے نکلوا لیے۔ حکومت نے سرکاری طور پر اعتراف کیا ہے کہ و ہ کتنا ٹیکس پیٹرویم مصنوعات پر عوام سے وصول کر رہی ہے۔ پیٹرولیم کمپنیاں جس طرح سے لوٹ مار کر رہی ہیں اس کا کہیں کو ریکارڈ نہیں ہے لیکن وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم کا ایک ہی رونا ہے کہ عوام ٹیکس نہیں دے رہے مگر بڑے ٹیکس خور مگر مچھوں کی وہ خود سر پرستی کر رہے ہیں ۔حکومت ڈیزل پر فی لیٹر45 روپے 75 پیسے ٹیکس وصول کررہی ہے، پیڑول پر35 روپے، مٹی کے تیل پر 20 روپے اور لائٹ ڈیزل پر14 روپے 98 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصولی ہورہی ہے۔عوام کا بڑا حصہ ایسے تنخواہ دار غریب اور درمیانے طبقے کا ہے جس میں اکثریت کی آمدنی انتہاہی کم ہے جن کو پیٹ بھر کر دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں ہوتی ۔انھوںنے مزیر کہا کہ حکومت کی رِٹ صرف مہنگائی میں اضافہ کرنے میں نظر آتی ہے ۔پیٹرول ،ڈیزل ،مٹی کے تیل کی قیمتوں میں جب کبھی اضافہ کیاجاتاہے تواس کااثر ہرشے پر نظرآتاہے۔جب حکومت عوام کو لوٹنے میں لگی ہوتو منافع خورپیچھے کیوں رہیں گے ۔ وزیراعظم عمران اپوزیشن میں بیٹھ کرکہاکرتے تھے کہ مہنگائی میں اضافہ ہوتوسمجھووزیراعظم چور ہے ۔وزیراعظم جوکہاکرتے تھے اب خوداسی پر پورااترتے ہیں ۔غریب عوام کے لیے روزبروزمہنگائی میں اضافہ ناقابل برداشت ہوتاجارہاہے ۔بنیادی ضروریات زندگی غریب آدمی کی پہنچ سے مسلسل دورہوتی جارہی ہیں جب کہ آمدنی میں کوئی اضافہ نہیں ہورہا۔آئی ایم ایف کے کہنے پر حکومت نے عوام اورمعیشت دونوں کونچوڑدیاہے اورمزیدمہنگائی کے بم برسانے کی تیاریاں جاری ہیں ۔پی ٹی آئی کب تک اپوزیشن والی باتیں کرکے عوام کوبے وقوف بناتی رہے گی ۔خان صاحب کوچاہیے کہ وہ آئی ایم ایف کے بجائے اپنے انتخابی منشور پر عمل کریں اسی میں پی ٹی آئی اورملک دونوں کابھلاہے ۔
حافظ طاہر مجید