متنازع بل بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کا عکاس ہے‘ وزیراعظم آزاد کشمیر

51

کراچی(نمائندہ جسارت) وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر نے بھارت کے متنازع شہریت بل کو اس کے توسیع پسندانہ عزائم کا عکاس قراردے دیا اور کہا ہے کہ بھارتی شہریت دینے سے متعلق قانون سازی تعصب پر مبنی ہے‘ بھارتی فیصلے سے بھارت میں اقلیتوں کے حقوق پرسوالیہ نشان لگ گیا ہے‘مقبوضہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور شہہ رگ کو دشمن کے ہاتھ میںنہیں دیا جاسکتا‘ بھارتی فوج جو مظالم کشمیر میں کر رہی ہے ایسے تو فلسطین میں بھی نہیں ہو رہے ہیں‘ نریندر مودی شوپیس ہے‘ اسے چلانے والا کوئی اور
ہے‘ مودی اور ہٹلر میں کوئی فرق نہیں ہے‘ اکھنڈ بھارت کی راہ میں صرف پاکستان رکاوٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی بقا کا مسئلہ بھی ہے‘ اس کے لیے کسی بھی حد تک جانا ہوگا‘ عملی مدد کی زیادہ ضرورت ہے‘ بی جے پی کو آر ایس ایس ہائی جیک کرچکی ہے‘ اس وقت کشمیر میں کرفیو نہیں لاک ڈائون کی کیفیت ہے‘ کشمیر پر حاوی ہونے کے بعد مودی کا نشانہ کراچی اور پشاور ہوگا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کی نظریں اب پاکستان کا پانی بند کرنے پر ہیں‘کشمیر کے لیے جنگ مہنگا آپشن نہیں ہے‘ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجا محمد فاروق حیدر کے ساتھ ملاقات میں حالیہ زلزلے سے متاثرہ میر پور کا ایک اسکول گود لینے کی پیشکش کی اور کہا کہ ہم اس اسکول کی عمارت کو بحال کریں گے اور اسے ایک ماڈل اسکول کے طورپر چلائیں گے۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کا شکریہ اداکیا اور کہا کہ یہ میر پور کے لوگوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی حالت زار اور بھارتی جارحیت کی مذمت کی۔
وزیراعظم آزاد کشمیر