حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قومی اسمبلی کے اسٹیج پر جنگ

112

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان  تلخ  کلامی  ہوئی جس پرمریم اورنگزیب نے  کہا عمران خان نے پوری دنیا میں ڈھنڈورا پیٹا کہ ماضی کےحکمران چور تھے حکومت بتائے کہ کتنی رقم ریکور کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے درمیان  تلخ  کلامی   ہوئی جس میں وزیر پارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دورمیں سرکاری ٹی وی کی 350 ملین کی بچت ہوئی جبکہ (ن) لیگ کے دور میں سرکاری ٹی وی کوخسارا ہوا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں صرف 3 صحافی شہید ہوئے اور یہ بھی نہیں ہونے چاہیں تھے جب کہ  مسلم لیگ ن کے دور میں 30 صحافی شہید ہوئے۔

لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے اس کے ردعمل میں کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق آزادی صحافت میں پاکستان کےدرجے میں تنزلی کا شکار ہے۔  2018 اور 2019 تک صحافت کو جو آزادی ملی اس پر پیمرا نے کتنے نوٹسز لیے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیامیں ڈھنڈوراپیٹاگیاکہ ماضی کےحکمران چورتھے جب کہ  پی ٹی ائی  بتایں کے اب تک  ایسٹس ریکوری یونٹ نے کتنی رقم ریکور کی ہے۔

علی محمد خان نے مریم اورنگزیب کی تقریر کے دوران مداخلت کرنے کی کوشش کی جس پر لیگی ترجمان نے کہا کہ  میرے  سوالات کےدوران کیوں مداخلت کی جا رہی ہے جس پر  ان دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا تاہم  اسپیکر اسمبلی نے  ان دونوں کو چپ کرانے کی کوشش کی جس پر  اسپیکر اور مریم اورنگزیب کے درمیان بھی مکالمہ ہوا،مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ علی محمد خان کو چپ کرائیں کہ وہ میرےسوال کےدوران کراس ٹاک نہ کریں ،آپ حکومتی وزیر کو تمیز سکھائیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومتی وزیر مجھ سے ایوان میں بد تہذیبی کریں ۔حکومتی وزیر کوکوئی حق نہیں ایک رکن اسمبلی سے بد تہذیبی کرےحکومتی اراکین کو خیال رکھنا ہوگا کہ  ہر جگہ کنٹینر والی گفتگوکرنے کی نہیں ہوتی۔