قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ

146

بجز ایک بڑھیا کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں تھی۔ پھر باقی ماندہ لوگوں کو ہم نے تباہ کر دیا۔ اور ان پر برسائی ایک برسات، بڑی ہی بْری بارش تھی جو اْن ڈرائے جانے والوں پر نازل ہوئی۔ یقینا اس میں ایک نشانی ہے، مگر اِن میں سے اکثر ماننے والے نہیں۔ اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا ربّ زبردست بھی ہے اور رحیم بھی۔ اصحاب الاَیکہ نے رسولوں کو جھٹلایا۔ یاد کرو جبکہ شعیب ؑ نے ان سے کہا تھا ’’کیا تم ڈرتے نہیں؟۔ میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں۔ لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ (سورۃ الشعراء:171تا179)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب میرا بندہ کسی برائی کا ارادہ کرے تو اسے نہ لکھو یہاں تک کہ اسے کر نہ لے۔ جب اس کو کر لے پھر اسے اس کے برابر لکھو اور اگر اس برائی کو میرے خوف سے چھوڑ دے تو اس کے حق میں ایک نیکی لکھو اور اگر بندہ کوئی نیکی کرنی چاہے تو اس کے لیے ارادہ ہی پر ایک نیکی اس کے لیے لکھو‘‘۔
(صحیح بخاری)