عوام کا پارلیمان پر سے اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

62

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ عوام کا پارلیمان پر سے اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے۔ اس وقت ملک معاشی عدم استحکام سے دوچار ہے، عدلیہ اور میڈیا دبائو کا شکار ہیں، جس کے باعث ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام ناممکن ہے، نیشنل پارٹی پر عوام نے جو اعتماد کیا ہے اس لیے پارٹی پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیشنل پارٹی کوہلو کے دفتر میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اپنے تنظیمی دورے پر کوہلو پہنچ گئے۔ اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری خیر جان بلوچ، صوبائی صدر عبدالخالق بلوچ، مرکزی سیکرٹری خواتین یاسمین لہڑی، مختار چھلگری بھی ان کے ہمراہ تھے۔ کوہلو پہنچنے پر مرکزی رہنما محراب بلوچ، ضلعی صدر محمد دین مری، ضلعی جنرل سیکرٹری وڈیرہ علی نواز مری سمیت ضلعی عہدیداروں اور کارکنوں نے سیکڑوں کی تعداد میں والہانہ استقبال کیا۔ نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت شدید سیاسی، معاشی اور خارجی و داخلی عدم استحکام کا شکار ہے، بے روزگاری اور مہنگائی سے عام آدمی کا پارلیمان سے اعتماد اٹھتا جارہا ہے۔ عدلیہ اور میڈیا دبائو کا شکار ہیں، اس نظام کے اندر ملک میں نہ معاشی اور نہ ہی سیاسی استحکام قائم ہوگا اور نہ ہی لوگوں کے درمیان آپس میں محبت کی فضا قائم ہوسکتی ہے۔ کوہلو نیشنل پارٹی کا گڑھ ہے، یہاں کے باشعور عوام نے نیشنل پارٹی پر جو اعتماد کیا ہے ان کے حقوق کی تحفظ ہماری ذمے داری ہے۔