کشمیریوں نے 5لاکھ شہدا پیش کیے ہیں وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریںگے

72

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی آزاد جموںوکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاہے کہ کشمیریوںنے آزادی کے لیے 5لاکھ شہداء پیش کیے ہیں وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریںگے، نریندرمودی مقبوٗضہ کشمیرکو ہڑپ کرکے آگے بڑھ رہا ہے ، اسلام آباد میں بیٹھے حکمران مقابلے کی حکمت عملی بنانے کے بجائے آزاد خطے اور گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی سوچ رہے ہیں یہ ان کی غلط فہمی ہے آزاد خطوں کے عوام اس کوکسی صورت قبول نہیں کریں گے ،اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ اسلام آباد میں بیٹھے حکمران نریندر مودی کے جارحانہ عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پوری قوم کو یک جان اور یک زبان کرتے ہوئے تمام سیاسی اختلافات کو بالاطاق رکھ کر ملک کو بچانے کی فکر کریں ،سری نگر کے سقوط کے بعد اگلا ہدف اسلام آباد ہے کشمیری اپنی آزادی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی سلامتی بقا اور استحکام کی جنگ لڑرہے ہیں ،کشمیر کے بغیر پاکستان قائم نہیں رہ سکتا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے تنظیم اساتذہ کے سالانہ اراکین جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر تنظیم اساتذہ کے صدر آصف عباسی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔اجلاس میں سابقہ کام کاجائزہ اور آئندہ کے اہداف طے کیے گے ،سیشن کے دوران بہترین کارکردگی دکھانے والے اساتذہ کرام کو حسن کارکردگی شیلڈز پیش کی گئیں ۔اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ تحریک آزادی کشمیر نازک ترین مراحل سے گز ررہی ہے۔ اس موقع پر چھوٹی سی غلطی کی بھی سزا صدیوں بھگتناپڑے گی ،اسلام آباد میں بیٹھے عاقبت نا اندیش حکمران کشمیر کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات کریں مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ 134دنوں سے قید ہیں ان کی رہائی اور آزادی کے لیے روڈ میپ تیار کر کے قوم کے سامنے رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ 22دسمبرکو عوام کا سمندر لے کر اسلا م آباد آئیں گے حکمرانوں اور عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کی کوشش کریں گے آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے اہل کشمیر اس مرحلے پر تمام سیاسی اختلافات کو بالاطاق رکھ کر 22دسمبر کو اسلام آباد آئیں ،عالمی برادری کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے 5لاکھ کشمیری شہید کیے گے 5لاکھ کشمیریوں شہداء کا خون ہندوستان کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے سر ہے کشمیری شہداء کے ایک ایک خون کے قطرے کا حساب لیںگے آخری قابض بھارتی فوجی کے انخلاء تک جدوجہد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ اساتذہ کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نسل نو کو تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کا بھی اہتمام کریں ۔