اسلام آباد/سرینگر (آن لائن+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف چین کھل کر میدان میں آگیا، سلامتی کونسل کااجلاس طلب کرلیا،مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہوگا۔ اجلاس چین کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔ برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق بند کمرہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم مظالم پر چین بھی کھل کر میدان میں آگیاہے۔ اقوام متحدہ میں سیکورٹی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کر دی ، جسے منظور بھی کرلیاگیاہے۔سلامتی کونسل کا یہ اجلاس اگست میں ہونے والی میٹنگ کے بعد دوسرا اجلاس ہوگا جو پاکستان اور چین نے مل کر بلایا تھا۔ 12 دسمبر کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی سیکورٹی کونسل کو خط لکھ کرکہا تھا کہ کشیدگی میں اضافہ ہونے کے خدشات ہیں۔ خبررساں ادارے کے مطابق چین نے سلامتی کونسل کو لکھے نوٹ میں کہا تھا کہ صورتحال کی سنجیدگی اور مستقبل میں کسی ٹکرائو کے خدشے کے پیش نظرچین پاکستانی درخواست کی تائید کرتا ہے اور کونسل کو بریفنگ دیے جانے کی درخواست کرتا ہے۔ واضح رہے کہ 5 اگست سے بھارت مقبوضہ کشمیرکی امتیازی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو نافذ کرچکا ہے جس کے باعث مقبوضہ وادی انسانی جیل میں تبدیل ہوچکی ہے۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی پابندیاں 135 ویں روز بھی جاری رہیں جبکہ طلبہ، صحافیوں، ڈاکٹروں ، تاجروں اور دیگر افراد کو خاص طور پر انٹرنیٹ، پری پیڈ موبائل فون اور ایس ایم ایس سروسز کی معطلی کی وجہ سے شدید مشکلات درپیش ہیں۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کشمیرکی سرزمین سے آخری بھارتی فوجی کے انخلاء تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ تحریک آزادی بھارت کو حتمی طور پر اپنی شکست قبول کرنے پر مجبور کردے گی۔ سیدعلی گیلانی نے بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے 10 نکاتی پروگرام کا اعلان بھی کیا جس کے تحت کشمیری عوام سے کہاگیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنی املاک بشمول جائیداد، مکان، اور دکانیں غیر کشمیریوںکو فروخت نہ کریںاور نہ کرایہ پر دیں، وہ تجارت کے نام پر کسی بھی غیر کشمیری باشندے یا حکومت سے کوئی ایسا معاہدہ نہ کریں جسکے عوض انہیں اپنی املاک فروخت کرنا پڑے، تعلیمی ،تجارت ، طبی اداروں اور ترقی کے نام پر عوام کو ورغلانے کی کوشش کی جائے گی اس لیے عوام کسی نعرے کے فریب میںنہ آئیں اور ایسی کسی پالیسی کے نام پر غیر ریاستی اداروں اور افراد کو اپنی املاک فروخت نہ کریں، عوام کو مساجد ، خانقاہوں اور دینی مدارس کی حفاظت کے لیے چوکنا رہنے کی بھی ہدایت کی ہے، بھارت ہم سے ہماری زبان مختلف طریقوں سے چھیننے کی کوشش کریگا اور نئی نسل تک اپنی زبان پہنچانا اور اسکی حفاظت عوام کی ذمے داری ہے ، اردو جو کہ ہمارے لیے اسلامی ورثہ کی حیثیت رکھتی ہے پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کرے گا اورہمیں اس کی بھرپور حفاظت کرنا چاہیے، بھارت تعلیمی اداروں کے ذریعے تاریخ کو ہندوا نے اورمسخ کرنے کا قبیح کام کرے گا لہٰذا کشمیری عوام اپنی قومی تاریخ کو اپنی نسل تک پہنچانے کا انتظام خود کریں، قسم کے انتخابات میں شرکت قوم سے غداری کے مترادف ہوگی،انہوں نے کہا کہ لداخ، جموں ، پیر پنجال اوروادی چناب کے مسلمانوں نے ہمیشہ قابض فورسز کی مزاحمت کی ہے اور جذبہ آزادی کو اپنے لہو سے سینچا ہے۔تاریخ کے اس اہم موڑ پرہم ان کے عزم وحوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، کشمیری عوا م کو جدوجہد آزادی کے ہرموقع پر ان کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے اور انہیں اپنی جدوجہد میں شامل کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ جدوجہد آزادی سے متاثر ہونے والے افراد کی دیکھ بھال کرنا ہم سب کی ذمہ اری ہے اورہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم سب شہداء کے وارث ہیں،جموں وکشمیر پولیس جوکہ 1873ء سے ہی کشمیری عوام پر ظلم و جبر ، قتل و بربریت کی مرتکب ہے،جن کے ہاتھ کشمیریوںکے قتل عام ، عصمت دری ، آتش و آہن اور جوانوںکی بینائی چھیننے میں ملوث ہے نے روز اول سے ہی جموںوکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو دوام بخشنے میں کلیدی کردار اداکیا ہے۔
سلامتی کونسل اجلاس