سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کشمیر ایوان صنعت و تجارت نے کہاہے کہ 5 اگست کو بھارتی حکومت کی طر ف سے فوجی محاصرہ شروع کیے جانے کے بعد کشمیر کی معیشت کو178ارب 78کروڑ روپے کا نقصان پہنچ چکاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کے سی سی آئی نے لاک ڈائون کی وجہ سے الگ الگ شعبوں میں نقصان کی ایک جامع رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہاکہ نقصان کاتخمینہ 2017-18ء میں جموںوکشمیر کی مجموعی پیداوار کی بنیاد پر لگایا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں وادی کشمیر کے 10اضلاع پر جو جموںوکشمیر کی کل آبادی کا 55 فیصدہے، توجہ مرکوز کی گئی ہے اور یہ اعداد و شمار 120دنوںپر مشتمل ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا کہ اس حساب سے کشمیر کی معیشت کو178ارب 78کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ دریں اثناء واشنگٹن پوسٹ نے انٹرنیٹ سے متعلق امورپرنظررکھنے والے بین الاقوامی ادارے نائو ایکسیس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ کی معطلی 136ویں دن میں داخل ہوگئی ہے ، کسی بھی جمہوریت میں طویل ترین معطلی ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ 5اگست کوبھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم اور پابندیاں عاید کیے جانے کے بعد وادی کشمیر کے 70لاکھ لوگوں کو اچانک ماقبل انٹرنیٹ دور میں دھکیلا گیا۔ ادارے نے کہاکہ اس اقدام کے بعد تمام مواصلاتی ذرائع کو معطل اور سیاسی رہنمائوں کو نظربند کیاگیا۔