عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے نظرثانی درخواست خارج

264

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے لیے نظرثانی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ نے خارج کر دی ہے۔

ایڈوکیٹ سلیم اللہ خان کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے 18 نومبر کی تقریر میں توہین عدالت کی اور اپنی تقریر سے عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جو کوئی کچھ کہہ رہا ہے اسے کہنے دیں، منتخب نمائندوں کو اس میں کیوں گھسیٹا جائے؟  توہین عدالت صرف اس فرد اور عدالت کے درمیان ہوتی ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ عدلیہ کے خلاف ایسی باتیں سن کر دل دکھتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ بہت کچھ کہتے ہیں، کیا اس سے عدلیہ کمزور ہوتی ہے؟

یاد رہے کہ درخواست گزار نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہ کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی تھی۔

ایڈوکیٹ سلیم اللہ خان نے استدعا کی تھی کہ وزیر اعظم عمران خان کو توہین عدالت قانون کے تحت سزا سنائی جائے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایڈووکیٹ سلیم اللہ خان کی نظرثانی درخواست خارج کر دی۔