نفرت انگیز فیصلے

164

ملک میں گیس کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے ذمے دار ادارے اوگرا نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں 245 فی صد تک اضافہ کرنے کی سفارش دی ہے۔ قدرتی گیس مکمل طور پر پاکستان کی پیداوار ہے اور اس کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ گیس کی قیمتوںمیں اضافے کی واحد وجہ آئی ایم ایف کا دباؤ ہے کہ جہاں سے جتنا بھی حاصل ہوسکتا ہے، حکومت اپنے خزانے میں مال جمع کرے۔ قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرتے وقت حکومت کو کئی مرتبہ غور کرنا چاہیے کیونکہ گیس کی قیمتوں میں ڈھائی گنا اضافے کا مطلب انتہائی واضح ہے کہ اب ضرورت کی ہر شے میں پانچ گنا تک اضافے کے لیے تیار رہنا چاہیے جس کا مطلب ہے مہنگائی کا ایک اور سونامی۔ گیس کی قیمت میں اضافے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ عوام جتنی اضافی ادائیگی کریں گے، اتنا حکومت کے خزانے میں آئے گا نہیں بلکہ اس کا 18 فی صد ہی حکومت کو مل سکے گا جبکہ بقیہ ساری رقم گیس نکالنے والی کمپنیاں ڈکار جائیں گی۔ اگر حکومت کو اضافی آمدنی ہی درکار ہے تو زیادہ بہتر یہ ہوگا کہ وہ عوام پر براہ راست ٹیکس کا نافذ کردے۔ براہ راست ٹیکس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ جو کچھ بھی عوام ادا کریں گے وہ سب کا سب حکومت کے پاس جمع ہوگا۔