چھوٹے تاجروں کا اجتماع

126

کراچی کے تاجروں نے چھوٹے تاجروں اور ہاکرز کے روزگار ختم کرنے کے خلاف آج20 دسمبر کو ایم اے جناح روڈ پر دھرنے کا اعلان کیا ہے ۔ دھرنا دینے کا اعلان آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز نے کیا ہے ۔ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے نام پر بلدیاتی ادارے اور پولیس اہلکار تاجروں اور ہاکروں پر ٹوٹ پڑے ہیں ۔ ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پہلے ساڑھے چھ ہزار دکانیں مسمار کی گئیں جن میں وہ مارکیٹیں بھی شامل تھیں جن کا کرایہ بلدیاتی ادارے وصول کرتے تھے ، اب پھر یہی سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں واضح طریقہ موجود ہے کہ اگر حکومت کو کوئی جگہ درکارہے تو وہ اس کا باقاعدہ معاوضہ ادا کرے اور متبادل جگہ فراہم کرے نہ کہ بلا کسی متبادل انتظام کے پوری مارکیٹ ہی مسمار کردی جائے ۔ اگر کہیں پر تجاوزات بھی موجود ہیں تو اس علاقے کے ذمہ داروں کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہیے ۔ کراچی میں یہ معمول ہے کہ تجاوزات کے خلاف کارروائی بڑے زور و شور سے شروع کی جاتی ہے اور اس کارروائی کے چند گھنٹوںکے بعد ہی وہیں پر دوبارہ سے سارے ٹھیلے اور پتھارے موجود ہوتے ہیں ۔ یہ ساری تجاوزات متعلقہ پولیس تھانے اور بلدیاتی اداروں کی سرپرستی میںہی قائم کی جاتی ہیں ۔تجاوزات کے ساتھ ساتھ ا گر متعلقہ تھانے اور بلدیاتی عملے کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے تو پھر نہ تو کسی علاقے میںتجازات قائم ہوں گی اور نہ روز روز انسداد تجاوزات کے نام پر آپریشن کرنا پڑے گا ۔ بہتر ہوگا کہ جن چھوٹے تاجروں کا قانونی کاروبار ختم کیا گیا ہے ، انہیں اس کا معاوضہ دیا جائے اور ان کے کاروبار کے لیے متبادل جگہ بھی فراہم کی جائے ۔