کراچی ٹیسٹ کا تیسرا روز ، شائقین کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود

76

 

کراچی (سید وزیر علی قادری) پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ کے تیسرے روز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شائقین کی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھی جس نے قومی ٹیم کے اوپنرز عابد علی اور شان مسعود کی بلے بازی اور استقامت کے ساتھ بڑا اسکور کرنے پر کھڑے ہوکر ڈاد دینے کا سلسلہ جاری رکھا، دونوں بلے بازوں نے اپنی اپنی سنچری بنانے پر پویلین میں موجود تماشائیوں کی طرف بلا فضا میں ہلا کر خیرمقدمی نعروں کا جواب دیا اور شائقین نے بھی ان کو ہر ہر رن پر داد دینے میں کوئی کنجوسی نہ کی۔ ہفتے کے روز بھی چند فیملیز سری لنکن جھنڈے کے ساتھ ان کی حوصلہ افزائی کے لیے موجود تھیں تاہم بولرز کے وکٹیں نہ لینے پر سب پریشان تھے ۔ بالاخر شان مسعود کے آئوٹ ہونے پر انہوں نے سری لنکن ٹیم کے حق میں نعرے بھی لگائے۔ انتطامیہ کی جاب سے تیسرے روز بھی شائقین کے لیے شٹل سروس نہ چلائی جاسکی جس کی وجہ سے حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم شائقین کو پیدل آکر میچ دیکھنا پڑا ۔ تیسرے روز بھی اسٹیڈیم روڑ جس پر 2اہم اسپتال آغا خان اور لیاقت نیشنل شامل ہیں کو ٹریفک کے لیے کھلا رکھا گیا تاہم حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم روڑ سے گزر کر کارساز پل مکمل طور پر ہر قسم کی ٹرانسپورٹ کے لیے بند تھا اور سیکورٹی اہلکار و پولیس بس کھڑی رہی، متبادل راستہ کے طور پر عوام نے حسن اسکوئر سے جیل روڑ جانے والے راستے کو اپنایا جس کی وجہ سے ٹریفک بری طرح جام رہا اور کئی مقامات پر بس و ویگن ڈرائیورز رکشہ و موٹر سائیکل سواروں سے الجھتے رہے اور پولیس تماشائی بنی رہی، ہفتے کو اسکولز ، کالجز اور سرکاری دفاتر کی تعطیل کی وجہ سے شائقین کی بہت بڑی تعداد اسٹیڈیم ضرور آئی مگر اس کو بہت تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ، آج اتوار کو بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کو امید ہے کہ شائقین کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ دریں اثنا رینجرز نے ہمیشہ کی طرح کئی جگہوں پر تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا ۔ صحافیوں کے لیے تیسرے روز بھی پی سی بی میڈیا آفیشلز نے ان کی سہولت کے لیے انتظامات کیے ہویے تھے۔