سری نگر،نئی دہلی،واشنگٹن،ٹورنٹو(اے پی پی+ صباح نیوز+آن لائن)مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں صورتحال تشویشناک‘ مظاہروں میںشدت‘ ہلاکتیں 22 ہوگئیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے مسلط کر دہ فوجی محاصر ہ ہفتے کو 139ویں روز بھی جاری ر ہاجس کی وجہ سے وادی کشمیر اور جموں اور لداخ خطوں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے اور لوگ سخت مشکلات سے دوچارہیں۔وادی میں دفعہ 144 کے تحت پابندیاں برقرار ہیں اور چپے چپے پربڑی تعداد میں بھارتی فوجی تعینات ہیں۔پری پیڈ موبائل فون، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ سروسز بدستور معطل ہیں۔ دکانیں صرف صبح کے وقت کچھ دیر کے لیے کھولی جاتی ہیں تاکہ لوگ اشیائے ضروریہ خرید سکیں ۔ دفاتر اور تعلیمی اداروں میں خاصری کم نظر آتی ہے اور کشمیر ی بھارت کے کشمیر مخالف اقدامات کے خلاف سول نافرمانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کیخلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، مظاہروں میں اب تک 22افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شریک 4 ہزار سے زاید افراد کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے جب کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ہندو انتہا پسند وزیر سیاحت سی ٹی روی نے بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کی دھمکی بھی دیدی ہے۔ادھر بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کانگریس کے کونسلر شہزاد خان پٹھام سمیت49افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا جبکہ 5 ہزار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔بھارت کے اکثر بڑے شہروں میں مظاہروں پر پابندی عاید بھی کردی گئی ہے۔انڈیشن نیشنل کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ حکمران بھارتیہ جنتاپارٹی طلبہ، نوجوانوں سمیت شہریوں کی آواز کودبانے کے لیے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کررہی ہے جب کہبھارت میں مظاہرین کے خلاف مودی سرکار کے ہتھکنڈوں کو غیر ملکی میڈیا بھی تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔ امریکی ٹی وی کے مطابق بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھارتی حکومت نے شہری پابندیاں سخت کر دی ہیں۔ امریکی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مظاہرے روکنے کے لیے اجتماعات پر پابندی لگادی گئی ہے ، مختلف شہروں میں انٹرنیٹ اور فون سروس بند کی جارہی ہے۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ظلم کی بازگشت جنوبی ایشیا سے نکل کرایک بارپھرمغرب تک پہنچ گئی ہے۔کینیڈا کے شہرٹورنٹو میں بھارتی وزیربرائے امورخارجہ جے شنکرکی کینیڈین عہدیداروں کے ساتھ سفارتی بات چیت کے موقع پربھارتی قونصلیٹ کے باہر کشمیریوں کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے شدید نعرے بازی بھی کی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کراحتجاج کیا،پلے کارڈزپرکشمیریوں کوآزادی دینے اورمودی مخالف نعرے درج تھے۔
22ہلاکتیں