اسلامی جمعیت طلبہ ،72ویں یوم تاسیس پر بجا طور پر مبارک باد کی مستحق ہے ۔اسلامی جمعیت طلبہ کے72 سال تاریخ انسانی کی پیشانی پر رہنما روشنی کی مانند ہیں۔یہ 72سال ایک طرف اسلامی نظریاتی جدو جہد کے ارتقائی مراحل کی وہ زندہ تاریخ ہے جن سے صرف نظر کرنا علمی بد دیانتی نہیں ،عملی طور پر ناممکن ہے۔وہیں دوسری طرف یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی بقاء کا مضبوط حوالہ بھی ۔
اسلامی جمعیت طلبہ نے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں نظریہ کے ساتھ اصولی اور سنجیدہ وابستگی کو ایک نئی جہت دی ہے ۔اس نے شعور و آگاہی ،علم و عمل ،تعلیم و تربیت ،تہذیب و تمدن جیسے الجھے ہو ئے عنوانات کو نظریاتی آہنگ دیا ہے ۔اس نے جہاں ایک نسل کو متاثر کیا ،وہیں ایک نئے کلچر کی بنیاد بھی رکھی ہے ۔یہ کلچر رب رحمن سے لو لگانے ،انسانوں سے پیار ،بھائی چارے اور مساوات کا کلچر ہے ۔اس کلچر نے نہ صرف یہ کہ کمیو نزم کو شکست فاش دی بلکہ ’’ تصادم کے جدید فلسفہ فساد ‘‘ کو بھی مضروب کیا ہے۔کوئی مانے یا انکار کرے ایک جہاں اس کا گواہ ہے کہ یہ کلچر دھیرے دھیرے پورے کرہ ارض کو اپنی لپیٹ میں لیتا جارہا ہے ۔یہ بات جہاں اطمینان کا باعث ہے وہیں اپنے اندر خطرات کا طوفان بھی سمیٹے ہوئے ہے ۔اس بات کی ضرورت ہے کہ اسلامی جمعیت طلبہ جہاں اپنے شاندار ماضی کی قائم کردہ روایات کو زندہ رکھے وہیں نئے حالات کا علمی اور عملی بنیاد پر تجزیہ کرکے مستقبل کے ضروری تقاضوں کا ادراک بھی حاصل کرے ۔اس مقصد کے لیے پوری تنظیم کو مختلف طریقوں اور تدابیر سے فعال رکھنا ،لاکھوں نوجوانوں کو نظریاتی شعور و تربیت سے ہمکنار ہونے کا موقع فراہم کرے گا اور یہی تربیت روشنی کا وہ مینار ثابت ہوگی جس سے انسانیت گمراہی سے ہدایت الٰہی کی طرف گامزن ہو جائے گی ،ان شاء اللہ۔