جامعات کے فنڈزمیں کمی کیخلاف پارلیمنٹ میں آوازبلند کرینگے

73

کوئٹہ(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ جامعات کے سالانہ بجٹ میں پچاس فیصد کمی ،سرکاری تعلیمی اداروں کی فیسزمیں بدترین اضافہ ،بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل خواندگی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے، حکومت تعلیم پر خرچ کرنے کے بجائے ان کے فنڈزمیں کمی اوران سے کماناچاہتی ہے ترقی یافتہ قوموں نے تعلیم کومعیاری سستا بناکر ترقی کے منازل طے کیے بدقسمتی سے ہمارے یہاں تعلیم کو کاروبار بنا دیا گیا ہے ۔حکومت اعلیٰ تعلیمی اداروں کے فنڈزمیں کمی کے بجائے اس میں اضافہ ،تعلیمی اداروں کومعیاری ،سہولتوں سے آراستہ،تعلیم کو سستا کردیں تاکہ غریبوں کیلیے ترقی وخوشحالی کی راہ ہموار ہوجائیں ۔جماعت اسلامی اس جامعات کے فنڈزمیں کمی کے خلاف پارلیمنٹ میں آوازبلند کریگی ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے دو سو کے قریب سرکاری جامعات کیلیے مطلوبہ ایک سو تین ارب روپے کے بجٹ کو کم کرکے 43ارب روپے کرنا تعلیم دشمنی ہے بلوچستان جیسے غریب پسماندہ وناخواندگی کا شکار صوبے کے کے طلبا کیلیے اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کیے جارہے ہیں دیگر صوبوں میں غربت وبے روزگاری اتنی نہیں اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع وادارے بھی بہت ہیں مگرفنڈزکی کٹوتی کے حوالے بلوچستان سب سے زیادہ متاثرہوگا جولمحہ فکر ہے حکومتی سطح پر سادگی وقناعت نہ اپنانے ،مشیروں وزرا اوربیوروکریسی کی شاہ خرچیوں کو کم کرنے کے بجائے اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں کٹوتی مناسب نہیں ۔حکومت نے بچت ہی کرنی ہے تو حکومتی سطح پر سادگی واقناعت اپنالیں شاہ خرچیوں وفضول خرچیوں پر پابندی لگالیں بدقسمتی سے ہمارے وزرا ،بیوروکریسی وآفیسرزکی طبیعت میں بچت سادگی وقناعت کا دور دور تک واسطہ نہیں ان کی اس حوالے سے تربیت کی ضرورت ہے تاکہ بچت کیساتھ بدعنوانی میں بھی کمی آسکیں حکومت جامعات فنڈزمیں کٹوتی کے بجائے کرپٹ افراد سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں جامعات فنڈزمیں کٹوتی کے بجائے انہیں مزید سہولتیں فراہم کریں چیک اینڈ بیلنس رکھے اور ٹھیک طریقے سے ہر شعبہ کی نگرانی کریں رپوٹ ومنصوبہ بندی کے حوالے سے سختی سے نگرانی کریں۔