رانا ثنااللہ سے متعلق حقائق مکمل طور پر میڈیا پر نہیں آرہے تھے ،چیف پراسیکیوٹر

63

راولپنڈی(آئی این پی)چیف پراسیکیوٹرانسداد منشیات فورس(اے این ایف) راجا انعام امین منہاس اور رانا کاشف نے کہا ہے کہ رانا ثنااللہ کے حوالے سے حقائق مکمل طور پر میڈیا پر نہیں آرہے تھے،جولائی 2019 ء کو رانا ثنااللہ کے خلاف مقدمہ درج ہوا،کچھ غلط فہمی چل رہی ہیں اور کم حقائق آ رہے تھے اور ون سائیڈڈ تھے،ہم شہادت دیں گے لیکن صحیح وقت پر دیں گے لیکن یہ کیس اجاگر ہو گیا لیکن پراسیکیوشن کو نہیں سنا گیا۔بدھ کو اے این ایف ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ کے حوالے سے فیکٹ مکمل طور پر میڈیا پر نہیں آرہے تھے ،یکم جولائی 2019 ء کو رانا ثنااللہ کے خلاف مقدمہ درج ہوا،کچھ غلط فہمی چل رہی ہیں اور کم حقائق آ رہے تھے اور ون سائیڈڈ تھے۔چیف پراسیکیوشن راجا انعام امین منہاس نے بتایا کہ ایف آئی آر 01_07_2019کو درج کیا،ہم نے تاخیر کے بغیر چالان 23_07_2019 کو جمع کروایا،اس تاریخ سے عدالت میں چالان پڑا ہوا ہے ،برآمدگی کے گواہوں کے بیان، برآمدگی اور کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ پڑی ہیں،اس حوالے سے ساری شہادتیں عدالت میں موجود ہیں، اس کے بعد ملزم پر ذمے داری ہے کہ وہ اس بارے میں جواب دیں،ہم شہادت دیں گے لیکن صحیح وقت پر دیں گے لیکن یہ کیس اجاگر ہو گیا لیکن پراسیکیوشن کو نہیں سنا گیا۔انہوں نے کہا کہ تاثر دیا گیا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے تاخیر کی گئی جو غلط ہے ،ہم نے وقت پر سارا عمل مکمل کیا،اب تک سولہ تاریخیں ملی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے عدالت سے استدعا کی آپ روزانہ کی بنیاد پر کیس کو سنیں،21 دسمبر کو ہڑتال چل رہی تھی اور اسی دن ملزم نے ایک اور درخواست دے دی،پہلی ضمانت کی درخواست ٹرائل کورٹ میں دی گی جو مسترد ہوئی ،20 ستمبر کو ان کی استدعا مسترد کی ،انہوں نے ضمانت کی دوسری درخواست دی وہ بھی مسترد ہوئی،ابھی تفصیلی فیصلہ نہیں آیا اس کے بعد ہی کوئی موقف دیں گے۔