انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے پر اتر پردیش کے چیف آف پولیس کو نوٹس جاری

90

اتر پردیش: بھارت کے قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی )نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اترپردیش چیف آف پولیس اوم پرکاش سنگھ کو نوٹس دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق شادان فراست،  ننیتا شرما،  اجے سنگھ،  پیولی سواتیجا اور شری سنہا نامی وکلاء نے مشترکہ طور پر یہ شکایت قومی انسانی حقوق کمیشن ادارے میں دائر  کی جس میں اتر پردیش پولیس کے خلاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ این ایچ آر سی عرضی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل پولیس اوم پرکاش سنگھ کو ایک نوٹس جاری کیا جس میں ریاست اتر پردیش میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزی پر چار ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔

شکایت میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ریاست اتر پردیش میں پولیس نےلوگوں کے پرامن طریقے سے جمع ہونے کے حقوق کی خلاف ورزی کی ہے جس میں ملک  کے کچھ حصوں میں انٹرنیٹ کا لاک ڈاؤن بھی شامل ہے۔ شکایت میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس بجنور، مظفر نگر، لکھنؤ، میرٹھ، کانپور، وارانسی، سنبھل، فیروز آباد، گورکھپور، سہارنپور، دیوبند، شملی اور ہپور جیسے شہروں میں املاک کو تباہ اور اختیارات کا ناجائز استعمال  کررہی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق  گذشتہ ہفتے پولیس نےبجنور کے علاقے سےپانچ نابالغ افراد کو حراست میں لیا تھا  اور انھیں رہا کرنے سے پہلے 48 گھنٹوں کے دوران ان کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہروں کے دوران صرف اتر پردیش میں 18 جبکہ ملک بھر مجموعی طور پر 25 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 23 دسمبر کی ایک رپورٹ کے مطابق اترپردیش میں ہونے والی 18 میں سے 14 ہلاکتیں پولیس کی فائرنگ سے ہوئیں۔