مقبوضہ کشمیر ‘ فوجی محاصرے کاتسلسل144ویں روز بھی جاری رہا

51

سری نگر (اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کئی درجے نیچے گرنے کے ساتھ ہی وادی کشمیر اور جموں ریجن کے مسلم اکثریتی علاقوںمیں مسلسل 144ویں روز بھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہا ۔ رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کو انٹرنیٹ، موبائل فون کی سروسزگزشتہ 5 ماہ سے معطلی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ طلبہ نے فوری طورپر انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے ۔بھارتی فورسز نے جموںوکشمیر ماس موومنٹ کے چیئرمین مولوی بشیر احمد کو ان کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کرلیا ۔بھارتی پولیس اس سے قبل ا ن کے2 بھائیوں کو گرفتاراورہمشیرہ سمیت اہلخانہ کو گھر پرچھاپے کے دوران بدترین تشدد کا نشانہ بھی بناچکی ہے ۔پولیس نے ضلع شوپیاں کے مختلف علاقوں سے 7نوجوانوںکو گرفتار کر کے ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کردیا ہے۔غیر قانونی طور پر نظر بندحریت رہنما کے اہلخانہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیاہے۔دوسری جانب پھلوں کے کاشت کاروںنے مالی نقصانات پر قابض انتظامیہ کی بے حسی کے خلاف پارمپورہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جلد خراب ہونے والے پھلوں سے لدے 17ہزار ٹرک 8دسمبر سے سری نگر جموں ہائی وے پر پھنسے ہوئے ہیںتاہم انتظامیہ پھلوںکے کشمیری کاشت کاروںکو دانستہ طورپر بھاری نقصان پہنچانے کے لیے ٹرکوں کو شاہراہ پر سفر کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔