آرمینیا:اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی سرپرستی میں نومولود بچے فروخت کرنے کا انکشاف

113

آرمینیا میں نومولود بچے فروخت کرنے والے منظم نیٹ ورک کا انکشاف ہوا جس کے بعد پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آرمینیا کی سیکیورٹی فورسز نے ایک ایسے گروہ کی نشاندہی کی ہے جو بچے فروخت کرنے کے مذموم دھندے میں ملوث ہے، سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اس گروہ کے ارکان ابارشن کی خواہشمند خواتین کو مجبور کرتے تھے کہ وہ بچوں کو جنم دیں اور اڈوپشن کے لئے انہیں دے دیں۔

اس گروہ کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب انہوں نے 30 نومولود بچوں کو ایک ساتھ اٹلی سے تعلق رکھنے والے مختلف افراد کو بیچے۔

سیکورٹی حکام کے مطابق اس گھناؤنے کام میں ملک کے اعلی حکومتی عہدیدار، پولیس افسران، اور یتیم خانوں کی انتظامیہ بھی شامل ہے، اس کے علاوہ ملک کے گائنا کولوجسٹ، ایک یتیم خانے کے سربراہ اور دیگر حکام بھی اس دھندے میں ملوث تھے۔

آرمینیا کی وزارت لیبر کے بیان کے مطابق بچے مقامی افراد سے زیادہ غیر ملکیوں کو بیچے گئے۔

گروہ کی گرفتاری کے بعد کئی مائیں سامنے آئیں ہیں جن کا کہنا ہے کہ ان کے بچے ان سے چھینے گئے یا انہیں غائب کردیا گیا۔

متاثرہ خواتین میں سے ایک کے وکیل کا کہنا ہے ملک کے اعلی عہدیداران اور پولیس افسران کے اس فعل میں ملوث ہونے کے باعث یہ نیٹ ورک منشیات فروش مافیاز سے بھی زیادہ طاقتور ہوگیا تھا۔

آرمینیا کے وزیر اعظم نےنومولود بچوں کی فروخت کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد معاملے کی موثر اور اور مکمل تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس طرح کا گروہ کیسے پھل پھول سکتا ہے۔