تبدیلی کے عمل میں ہرجگہ مزاحمت کا سامنا ہے‘وزیراعظم

192
پشاور: وزیراعظم عمران خان سے خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کے ارکان ملاقات کررہے ہیں

پشاور (نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں)وزیر اعظم عمران خان نے اصلاحاتی نظام میں رکاوٹ بننے والے سٹیٹس کو کی مزاحمت کے خاتمے کے عزم کا ایک بار پھر اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے مختلف شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری رہے گا ۔ حکومت کو تبدیلی کے عمل میں ہر جگہ مزاحمت کا سامنا ہے۔2019ء مشکل سال تھا، اگلا سال معاشی استحکام اور ترقی کے لحاظ سے بہتر ہوگا ، سرکاری اسپتالوں میں بیرونی ممالک کی طرز پر جدید نظام متعارف کرائیں گے اور’’ اپنا ‘‘کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔ پاکستان میں کینسراسپتال کے قیام میں ’’ اپنا‘‘ کا کردار اہم رہا ،شمالی امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اور فزیشنز کے ذریعے لابنگ کو مضبوط کریں گے۔ پاکستانی تارکین وطن بھارت کی فسطائی ذہنیت کی حامل بی جے پی حکومت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارتی میں اقلیتوں کی شہریت کے حوالے سے متنازع قانون سازی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں کردار ادا کریں ۔ان خیالات اظہار وزیر اعظم عمران خان نے گورنر ہائوس پشاور میں شمالی امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹروں، ماہرین امراض قلب کی تنظیم ( اپنا ) اور خیبر میڈیکل کالج کی ایلومینائی ایسوسی ایشن کی 42ویں سالانہ ونٹر میٹنگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کے دوران کیا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تارکین وطن پاکستانیوں کو درپیش مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں، انہیں وطن میں سرمایہ کاری یا پلاٹ وغیرہ کی خریداری میں جو مشکلات پیش آتی ہیں ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ہرشعبے میںپاکستانی کمیونٹی نے اپنا نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک کرپٹ اور اسٹیٹس کو مافیا جو پرانے نظام سے مستفید ہوتی رہی ہے وہ اصلاحات کی راہ میں ہر جگہ رکاوٹ بنتی ہے تاکہ اس عمل کوسبوتاژ کر سکے اور کہا جاتا رہا کہ ہم اصلاحات نہیں بلکہ نجکاری کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسٹیٹس کونے ہمارے تمام ادارے تباہ کردیے، حکومتیں 5 سال پورے کرنے کے لیے آتی ہیں لیکن ہم اصلاحات کے لیے آئے ہیں۔ ہم دباؤ برداشت کریں گے لیکن کسی صورت اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی آٹو میشن یا معاشی اصلاحات ا سٹیٹس کو ہر معاملے میں آڑے آیا لیکن ہم نے اپنی جدوجہد جاری رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسی لیے قوم سے پہلے دن کہا تھا کہ آپ نے گھبرانا نہیں ہے، انشاء اللہ ہم نے یہ جنگ جیتنی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایک وہ حکومت ہوتی ہے جوپانچ سال پورے کرنے آتی ہے اور ایک ہماری حکومت ہے جو ریفارمز گورنمنٹ ہے ، ہم نے ہر حال میں اصلاحات لیکر آنی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 1980ء کی دہائی میں برصغیر میں پاکستان سب سے آگے تھا لیکن آج سب ہم سے آگے نکل گئے ہیں، بنگلہ دیش بھی ہم سے آگے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا ہمارے سامنے کہاں سے کہاں پہنچ گیا، مہاتیر محمد نے اصلاحات کیں جس سے ملائیشیاء نے ترقی کی۔ ترکی میں رجب طیب اردوان نے اصلاحات متعارف کروائیں، آج ترکی بھی ترقی کر رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ’’اپنا ‘‘کے ساتھ ادارہ جاتی انتظام چاہتے ہیں تاکہ ان کے تجربات سے استفادہ حاصل کیا جا سکے ۔ امریکا میں اپنا کے تعاون سے لابنگ کو بھی مضبوط کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ بھارت لابنگ کی وجہ سے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو بھارت کر رہا ہے وہ تمام بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔21ویں صدی میں بھی ہم بھارت جیسی فسطائی حکومت کو دیکھ رہے ہیں جہاں بی جے پی کی قیادت میں آر ایس ایس کا نظریہ حاوی ہے ۔کشمیر میں 80لاکھ آبادی کو کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیاہے ، اس کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کر دیا گیا ہے ، بھارت میں شہری ترمیمی بل نافذ کر کے اقلیتوں کو شہریت سے محروم کردیا گیا ہے اور پڑھے لکھے سمجھدار ہندو بھی بھارتی حکومت کے اس اقدام کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں ، بھارت کا مقصد مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں لابنگ کے ذریعے بھارت کے اس فاشسٹ نظریہ کو بے نقاب کر نے کی ضرورت ہے، بھارت کے خلاف پہلی بار انسانی حقوق کی تنظیموں نے رد عمل ظاہر کیا ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت کی امریکا میں لابی بہت طاقتورہے، اووسیزپاکستانی بھی اپنی لابی مضبوط کریں، بھارت کشمیر میں اورمسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے۔نریندرمودی ہٹلر کے نقشِ قدم پر چل رہا ہے، آر ایس ایس کے نظریے پر بی جے پی اپنا نظریہ مسلط کر رہی ہے، 21 ویں صدی میں بھی ہم بھارت میں فاشسٹ اقدامات دیکھ رہے ہیں، بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف سب کھڑے ہوں، بھارت احتجاج سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کاروبارکے لیے آسانیاں پیدا کررہے ہیں، بیرون ممالک مقیم پاکستانی بہت بڑی طاقت ہیں، بھارت میں بوتل سے نکلا جن واپس نہیں جائے گا۔علاوہ ازیںوزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا اصل مقصد وہاں کے عوام کو ملک کے دیگر علاقوں کی طرز پر سہولیات فراہم کرنا ہے۔ بدقسمتی سے ماضی میں یہاں کے عوام کو نظر انداز کیا گیا، وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ قبائلی علاقہ جات میں کاروبار کے مواقع بڑھانے پر توجہ دیں جس کی وجہ سے علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور علاقے کی سماجی و معاشی ترقی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم عمران خان نے ہفتہ کو یہاں پشاور دورے کے موقع پر خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کے اراکین سے گفتگو کے دوران کیا جنہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ گورنر خیبر پختونخواشاہ فرمان، وزیر اعلی محمود خان، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس اورسینئر افسران بھی ملاقات کے دوران موجود تھے۔ انہوںنے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی پر عوام نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کیا ہے اس لیے اب ہمارے اوپر زیادہ ذمہ داری ہے کہ عوام کی بھر پور خدمت کریں۔