ملک میں جمہوریت کو پنپنے اور مستحکم ہونے کا موقع نہیں دیا گیا،عمرفاروق

91

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمرفاروق گجر نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوریت کو پنپنے اور مستحکم ہونے کا موقع نہیں دیا گیا۔ اداروں کی حکمرانی کے تصور کو ختم کرنا اور عوام کی حکمرانی کے حقیقی تصور کو پروان چڑھانا ضروری ہے۔ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے حکومت کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔ جمہوریت ڈانواڈول اور حکومت صابن پر کھڑی ہے۔ انہوںنے کہاکہ جب تک الیکشن کے نظام کو بااعتماد اور شفاف نہیں بنایا جاتا، ہر آنے والی حکومت پر الزامات لگتے رہیں گے۔ موجودہ حکومت اور سابقہ حکومتوں پر دھاندلی سے آنے کے الزامات لکتے رہے اور یہ الزامات غلط نہیں تھے۔ ارینج منٹ سے کھڑی کی گئی حکومت کو عوام کا اعتماد حاصل ہوتاہے اور نہ وہ چلنے کے قابل رہتی ہے اس لیے ضروری ہے کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر غیر جانبدار الیکشن کمیشن تشکیل دیں جس کو تمام پارٹیوں کا ا عتماد حاصل ہو۔ انہوں نے کہاکہ ابھی تک الیکشن کمیشن مکمل نہیں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ حکومت معاشی، پارلیمانی او ر داخلہ و خارجہ محاذوں پر مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ اس وقت خارجہ محاذ پر پاکستان تنہا کھڑا ہے۔ترکی اور ملائیشیا جو ہمارے دوست تھے اور انہوںنے کشمیر کے مسئلہ پر ہماری کھل کرحمایت کی تھی، آج وہ بھی ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔ ایک طرف بھارت سرحدوں پر میزائل نصب کر رہا ہے اور دوسری طرف ہماری حکومت اور ادارے باہم دست و گریبان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ بہت زیادہ توجہ طلب ہے۔ مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اور مسلمانوں کے خلاف شہریت بل لاکر مسلمانوں کے خلاف جو راستہ اختیار کیا تھا، وہ خود ہندوستان کے لیے تباہی کا پیغام بن گیاہے۔ پورے بھارت میں احتجاجی مظاہرے ہور ہے ہیں اور اس وقت اقلیتوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن اور بہت سے ہندو راہنما بھی اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں لیکن ہماری حکومت کے پاس کشمیریوں کے لیے کوئی لائحہ عمل نہیں۔